صوابی( نمائندہ جنگ)الیکشن کمیشن آف پاکستان نے جے یو آئی کی جماعتی پالیسی اور ڈسپلن کی خلاف ورزی پر تحصیل کونسل لاہور ضلع صوابی کے نائب ناظم شہاب خان کو نا اہل قرار دے دیا تفصیلات کے مطابق تیس مئی 2015کے بلدیاتی انتخابات میں شہاب خان جے یو آئی کے ٹکٹ پر تحصیل کونسل لاہور کا رکن منتخب ہوا تھابعد ازاں جب یکم ستمبر 2015کو صوبے میں ضلعی اور تحصیل نظامتوں کے الیکشن کا مرحلہ آیا تو جے یو آئی نے ضلع صوابی کی سطح پر اے این پی ،جے یو آئی، مسلم لیگ (ن) ، پی پی پی ، قومی وطن پارٹی، جماعت اسلامی اورصوابی قومی محاذ پر مشتمل صوابی ڈیمو کریٹک الائنس کے پلیٹ فارم سے ضلعی اور تحصیل سطحوں پر جو مشترکہ امیدوار سامنے آئے تھے اس فار مولے کے مطابق الائنس کی جانب سے محمد فہیم ( مسلم لیگ ن) تحصیل کونسل لاہور کے نظامت کے لئے مشترکہ امیدوار جب کہ اسد زمان شیر ( اے این پی )نائب نظامت کے لئے مشترکہ امیدوار نامزد کر دیئے گئے تھے جے یو آئی کے رکن تحصیل کونسل لاہور شہاب خان نے پارٹی کے مشترکہ امیدواروں کے حق میں اپنا ووٹ استعمال کر نے کی بجائے خود تحصیل کونسل لاہور کا نائب ناظم بننے کے لئے پی ٹی آئی کے تحصیل امیدوار سہیل خان کے ساتھ اتحاد کیا اور یوں اس اتحاد کے نتیجے میں پی ٹی آئی کے سہیل خان ناظم جب کہ شہاب خان خود نائب ناظم منتخب ہو گئے تھے اور جے یو آئی سمیت تمام اتحادی جماعتوں کے مشترکہ امیدوار شہاب خان کا ووٹ استعمال ہونے پر ناکام رہے اس جماعتی پالیسی اور ڈسپلن کی خلاف ورزی پر جے یو آئی ضلع صوابی کی قیادت نے شہاب خان کی پارٹی رکنیت ختم کرنے اور نظامت سے نا اہلی کے لئے مرکزی اور صوبائی جماعت کو تحریری درخواست دی جس کے نتیجے میں شہاب خان کی پارٹی رکنیت معطل کر دی گئی جب کہ جے یو آئی کے مرکزی امیر مولانا فضل الرحمن نے دورہ صوابی کے موقع پر شہاب خان کی نا اہلی کے لئے ضلعی امیر عطاء الحق درویش کو الیکشن کمیشن آف پاکستان میں رٹ دائر کر نے کے لئے اتھارٹی لیٹر جاری کر دیا جس کی روشنی میں الیکشن کمیشن آف پاکستان میں جماعتی ڈسپلن اور پالیسی کی خلاف ورزی پرشہاب خان کے خلاف جے یو آئی ضلع صوابی کی قیادت نے جنوری 2016میں رٹ دائر کر دی جس کی سماعت مکمل ہونے پر الیکشن کمیشن آف پاکستان نے جمعرات کے روز اس کیس کا فیصلہ سناتے ہوئے تحصیل نائب ناظم لاہور شہاب خان کو نا اہل قرار دیا