عظیم باکسر محمد علی کا آخری سفر جاری ہے،ریاست کینٹکی کےشہرلوئی ول کی سڑکوں پرہزاروں مداح امڈآئے،عالمی رہنماؤں سمیت ہزاروں افراد ان کی تدفین میں شریک ہیں،محمد علی کے جسد خاکی کو لے جانے والی گاڑی پرپھول نچھاورکیے گئے۔
بیسویں صدی کے عظیم ترین اسپورٹس مین، عظیم ترین باکسر محمد علی کی تدفین آج آبائی شہر لوئی ول میں کی جا رہی ہے، جس میں عالمی رہنماؤں سمیت ہزاروں افراد شریک ہوں گے۔
ان کا جنازہ شہر کی سڑکوں پر رواں دواں ہے، ان کی آخری آرام گاہ کے راستے پر دونوں جانب ان کے مداحوں کا ہجوم ہے،جو ہاتھ ہلا ہلا کر عظیم باکسر کو الوداع کہہ رہے ہیں۔
لیجنڈری باکسر محمد علی 3جون کو انتقال کر گئے تھے، محمد علی 17 جنوری 1942ء کو لوئی ول میں پیدا ہوئے، 25 فروری 1964ءکو سونی لسٹن کو ہرا کر ورلڈ ہیوی ویٹ ٹائٹل جیتا، اُس کے اگلے ہی روز اسلام قبول کرنے کا اعلان کیا۔
محمد علی نے تین مرتبہ 1964ء، 1974 ءاور 1978 ءمیں ہیوی ویٹ ٹائٹل جیتے، محمد علی نے پروفیشنل کیریئر میں 61 میں سے 56 باؤٹس جیتیں، 5میں اُنہیں ناکامی ہوئی۔
محمد علی کی تدفین کی تقریب میں سابق امریکی صدر بل کلنٹن، ترک صدر طیب اردوان،عالمی شہرت یافتہ کامیڈین بلی کرسٹل،آسکر ایوارڈ یافتہ ہالی وڈاسٹار وِل اسمتھ، سابق ہیوی ویٹ باکسنگ چیمپئن لینوکس لیوس اور دیگرعالمی شخصیات عظیم باکسر کو خراج عقیدت پیش کریں گی۔
رنگ کے کنگ اور دلوں کے فاتح کی نماز جنازہ جمعرات کو اُن کے آبائی علاقے لوئی ول میں ادا کی گئی،لوئی ول کے فریڈم ہال میں محمد علی کی نماز جنازہ امریکی امام زید شاکر نے پڑھائی، نمازہ جنازہ اور دعائیہ اجتماع میں 15ہزار افراد شریک ہوئےاور لاکھوں مداحوں نے یہ مناظر براہ راست ٹی وی پر دیکھے۔
نماز جنازہ میں ترک صدر رجب طیب اردوان اور پاکستانی سفیرجلیل عباس جیلانی بھی موجود تھے۔