وفاقی وزیر خزانہ اسحاق ڈار نے انکشاف کیا ہے کہ پرویز الہٰی کو جنرل قمر جاوید باجوہ نے نہیں بلکہ دو اور لوگوں نے بنی گالہ کے چکر لگانے کو کہا۔
نجی ٹی وی کو دیے گئے انٹرویو میں اسحاق ڈار نے کہا کہ پرویزالہٰی کو کال واپڈا ہاؤس اور کہیں اور سے آئی۔
انہوں نے کہا کہ پرویز الہٰی نے باجوہ کو کہا کہ انہیں یہ مشورہ دیا گیا، جس پر باجوہ نے جواب دیا کہ آپ کی جو مرضی ہے کرلیں۔
وزیر خزانہ نے مزید کہا کہ نواز شریف تو وزیراعلیٰ پنجاب کےلیے پرویز الہٰی کے نام پر تیار نہیں تھے، میں نے نواز شریف کو رضامند کیا لیکن پرویزالہٰی نے جو کیا اس سے دھچکا لگا۔
ان کا کہنا تھا کہ اب پرویز الہٰی کی واپسی کے حوالے سے وہ کوئی کردار ادا نہیں کریں گے۔
اسحاق ڈار نے یہ بھی کہا کہ آرمی چیف کے لیے جو نام وزیراعظم شہباز شریف نے دیا، جس کی نواز شریف نے توثیق کی۔
انہوں نے کہا کہ صدر مملکت آرمی چیف کی سمری مسترد کرتے تو حکومت کے پاس پلان بی موجود تھا۔
وفاقی وزیر کا کہنا تھا کہ پلان بی کے تحت جو نام آرمی چیف کے لیے گیا تھا، ان ہی کو پروموٹ کر کے وائس چیف آف آرمی اسٹاف بنا دیتے۔
ان کا کہنا تھا کہ توقع ہے نئے آرمی چیف اپنے ادارے اور سسٹم میں بہتری لائیں گے۔