• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

ملالہ یوسفزئی کی وزیراعلیٰ پنجاب سے ملاقات، تعلیمی وسماجی اقدامات پر خراج تحسین

فوٹو: اسکرین گریب
فوٹو: اسکرین گریب

نوبل انعام یافتہ ملالہ یوسف زئی نے وزیراعلیٰ ہاؤس لاہور میں وزیراعلیٰ پنجاب چوہدری پرویز الہٰی اور ان کے بیٹے و سابق وفاقی وزیر مونس الہٰی سے ملاقات کی۔

اس موقع پر انہوں نے ملالہ فنڈ پاکستان کی سرگرمیوں، مستقبل کی حکمت عملی اور منصوبوں کے حوالے سے تبادلہ خیال کیا جبکہ صوبے میں تعلیم کے فروغ خصوصاً لڑکیوں کی تعلیم اور STEAM پروگرام پر بھی بات چیت کی۔

ملالہ یوسف زئی نے وزیراعلیٰ چوہدری پرویز الہٰی کی جانب سے پنجاب کے شعبہ تعلیم میں اصلاحات کے پروگرام کی تعریف کی اور چوہدری پرویز الہٰی کے علم دوست اقدامات کو زبردست خراج تحسین پیش کیا۔ 

اس موقع پر وزیراعلیٰ چوہدری پرویز الہٰی نے کہا کہ پنجاب کے اسکولوں میں 25 ہزار اساتذہ کی خالی آسامیوں پر بھرتی کی جائے گی۔

انہوں نے ملالہ کی درخواست پر اسکولوں اور مدرسوں میں جسمانی سزا پر پابندی کا قانون لانے کا اعلان بھی کیا اور کہا کہ مدرسوں اور اسکولوں میں طلبہ بالخصوص طالبات کو جسمانی سزا دینا قطعاً قابل قبول نہیں، جسمانی سزا پر پابندی کے قانون پر عملدرآمد ہر صورت میں یقینی بنائیں گے، اسی ماہ یہ قانون پنجاب اسمبلی سے منظور کروایا جائے گا۔ 

وزیراعلیٰ پنجاب نے کہا کہ پرائمری کی سطح پر پنجابی تعلیم کے لیے اساتذہ بھرتی کیے جائیں گے۔

انہوں نے یہ بھی کہا کہ مادری زبان کو ذریعہ تعلیم بنانے سے بچوں میں شرح خواندگی بڑھے گی۔ طالبات کے لیے فری ٹرانسپورٹ کا آغاز کر رہے ہیں۔ جنوبی پنجاب کی طالبات کے وظائف میں 100 فیصد اضافہ کردیا ہے۔ 

انہوں نے کہا کہ پیف (PEEF)کو دبارہ فعال اور مؤثر بنایاجائے گا۔ سائنس، ٹیکنالوجی، انجینئرنگ، آرٹس اور ریاضی (STEAM) پروگرام کو جلد نافذالعمل کیا جائے گا۔

ان کا کہنا تھا کہ پنجاب حکومت STEAM پروگرام کے لیے پالیسی یونٹ کھولنے کے لیے ہرممکن تعاون کرے گی۔ پنجاب میں مستقبل کے لیڈرز تیار کرنے کے لیے بہترین ماحول فراہم کیا جائے گا۔ 

انہوں نے کہا کہ طلبہ کو روایتی تعلیم کے ساتھ ساتھ ٹیکنیکل ایجوکیشن کی طرف راغب کر رہے ہیں۔ طلبہ کے لیے پہلی مرتبہ ناظرہ اور ترجمہ قرآن لازمی قرار دیا گیا ہے۔ چائلڈ پروٹیکشن یونٹ میں بھیک مانگنے والے بچوں کو فری رہائش اور تعلیم دی جا رہی ہے۔ دبئی سے کیمل ریس میں استعمال ہونے والے بچوں کو بھی چائلڈ پروٹیکشن یونٹ میں رہائش اور فری تعلیم کا اہتمام کیا گیا۔

ان کا کہنا تھا کہ اسپیکر پنجاب اسمبلی کے طور پر فروغ تعلیم کے لیے نجی یونیورسٹیوں کو بلا تعطل چارٹر دیے۔ قوانین میں ترامیم کیں اور پراسیکیوشن سروس کو بہتر بنایا۔

وزیراعلیٰ نے کہا کہ ریسکیو 1122 سروس دنیا بھر میں رسپانس ٹائم کے لحاظ سے مثال بن چکی ہے۔ عام آدمی کو صحت کی سہولتیں فراہم کرنے کے لیے ہیلتھ کارڈ عمران خان کا تاریخی منصوبہ ہے۔ ہیلتھ کارڈ کے ذریعے فری علاج کے لیے 100 ارب روپے رکھے ہیں۔ ہم نے ہیلتھ کارڈ میں کینسر کا علاج بھی شامل کردیا ہے جو اب فری ہوگا۔ 

چوہدری پرویز الہٰی نے کہا کہ لاہور میں شاہی قلعہ، شیش محل اور شاہی گزر گاہ کو بحال کر کے سیاحوں کے لیے کھول دیا گیا ہے۔ گجرات میں یونیورسٹی بننے سے ماحول بدل گیا، 70 ہزار بچے زیور تعلیم سے آراستہ ہوئے۔

انہوں نے بتایا کہ گجرات میں آسٹریا انجینئرنگ یونیورسٹی بھی قائم کی جائے گی۔ 2002ء میں آئی ٹی ڈیپارٹمنٹ بنایا، پنجاب میں آبیانہ سمیت 30 سروسز ایک ہی ایپ پر میسر ہیں۔

چوہدری پرویز الہٰی نے کہا کہ لاہور نالج پارک میں سافٹ ویئر ڈویلپمنٹ پراجیکٹ شروع کیے جائیں گے۔

نوبیل انعام یافتہ پاکستانی ملالہ یوسفزئی سے متعلق وزیراعلیٰ پنجاب نے کہا کہ ملالہ پاکستان کا فخر ہیں، فروغ تعلیم کے لیے ملالہ کی کاوشیں لائق تحسین ہیں۔

ان کا کہنا تھا کہ ملالہ یوسف زئی نہ صرف پاکستان بلکہ دنیا بھر کی خواتین کے لیے ایک اعلیٰ مثال ہے۔ ملالہ یوسف زئی نے تعلیم کے لیے دہشت گردی اور انتہا پسندی کا مقابلہ کیا۔ انہوں نے علم کے ذریعے محبت کو عام کیا اور نفرت کو شکست دی۔ جہالت کے اندھیروں میں علم کی شمع روشن کرنے والی ملالہ یوسف زئی دوسروں کے لیے قابلِ تقلید مثال ہے۔ 

وزیراعلیٰ نے کہا کہ ملالہ فنڈ ایسے معاشرے کی تشکیل کے لیے کوشاں ہے جہاں ہر لڑکی علم حاصل کر سکے اور مستقبل میں لیڈر بن سکے۔

وزیراعلیٰ چوہدری پرویز الہٰی نے ملالہ فنڈ کی سرگرمیوں کو سراہا۔ اس موقع پر وزیر اعلیٰ پنجاب نے ملالہ یوسف زئی، ان کے والد ضیاء الدین یوسف زئی، شوہر عصر ملک اور وفد کو لاہور کی سیاحت کی دعوت دی۔ 

اس موقع پر گفتگو کرتے ہوئے ملالہ یوسفزئی نے کہا کہ چوہدری پرویز الہٰی کے بارے میں سنتی اور پڑھتی رہتی ہوں۔ تعلیم دوست اقدامات پر چودھری پرویز الہٰی کی معترف ہوں، انہوں نے شعبہ تعلیم میں گراں قدر کام کیا ہے۔ دنیا کے سامنے نمائندگی کرنے کا شرف حاصل ہے، پاکستان کا نام فخر سے لیتی ہوں۔ 

ان کا کہنا تھا کہ چاہتی ہوں کہ پاکستان بالخصوص پنجاب کا کوئی بچہ اسکول سے باہر نہ رہے۔ پنجاب کی طالبات کی آواز بننا چاہتی ہوں، ان کے مسائل حل کرنے کے لیے کوشاں ہوں۔ اللّٰہ تعالیٰ آپ کو مہلت دے اور بچوں کی تعلیم کے لیے قابل قدر اقدامات کریں۔ طلبہ میں دینی اور دنیاوی تعلیم کے ساتھ ساتھ تنقیدی سوچ پیدا کرنا ضروری ہے۔ 

ملالہ یوسفزئی نے کہا کہ طلبہ کے لیے نئے آئیڈیاز، اختراحات اور مثبت سیاسی سوچ ترقی کی کلید ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ شاندار مہمان نوازی پر وزیراعلیٰ پرویزالہٰی کا شکریہ ادا کرتی ہوں، لاہور اور گجرات میں سسرالی عزیز ہیں، لاہور والوں نے مثالی پیار دیا۔

اس ملاقات میں STEAM (سائنس، ٹیکنالوجی، انجینئرنگ، آرٹس اینڈ میتھمیٹکس) پروگرام کو تیز ی سے آگے بڑھانے پر اتفاق کیا گیا۔ 

پروگرام ڈائریکٹر ملالہ فنڈ پاکستان جاوید احمد ملک نے کہا کہ ملالہ فنڈ پاکستان کے لیے ہمارا وژن معیاری تعلیم تک رسائی کو بہتر بنا کر زیادہ سے زیادہ لڑکیو ں کو ان کی صلاحیتوں تک پہنچنے کے لیے بااختیار بنانے پر مرکوز ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ ہم حکومت کے ساتھ مل کر اس بات کو یقینی بنانے کے لیے کام کر رہے ہیں کہ لڑکیوں کے ہائی اسکول میں سائنس، ٹیکنالوجی، انجینئرنگ، آرٹس اور ریاضی (STEAM) کے اساتذہ اور ایک جدید ترین ماحول موجود ہو۔

ملاقات کے دوران جاوید احمد ملک، ملالہ کے والد ضیاء الدین یوسف زئی، شوہر عصر ملک، کنٹری ہیڈ ملالہ فنڈ پاکستان جاوید احمد، ماریہ قنطینہ، ندا سلطان، شیہرا، چیف سیکریٹری پنجاب عبداللّٰہ خان سنبل، سیکریٹری اسکول ایجوکیشن اور متعلقہ حکام بھی موجود تھے۔

قومی خبریں سے مزید