وزیر خارجہ بلاول بھٹو زرداری کا کہنا ہے کہ بھارت کو بتانا چاہتا ہوں اسامہ بن لادن تو مر چکا ہے مگر گجرات کا قصائی زندہ ہے اور بھارت کا وزیراعظم بن چکا ہے۔
وزیر خارجہ بلاول بھٹو نے نیویارک میں نیوز کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ بھارتی حکومت گاندھی کی نہیں، گاندھی جی کے قاتل کے نظریات پر یقین رکھتی ہے، ہٹلر سے متاثر ہے۔
انہوں نے کہا کہ دہشتگرد عناصر کو ہمارے ہمسایہ ملک سے معاونت مل رہی ہے، بلوچستان میں عدم استحکام کیلئے غیر ملکی عناصر سرگرم ہیں۔
بلاول بھٹو نے کہا کہ دہشتگردوں کی مالی معاونت روکنے کے لیے فیٹف نے ہمارے اقدامات کی توثیق کی۔
عمران خان سے متعلق سوال پر کہا کہ عمران خان اپنی جماعت کی دس چھوڑی ہوئی نشستوں میں سے تین ہار گئے ، اگر میری جماعت اپنی دس نشستوں میں سے تین ہار جاتی تو مجھے تو بہت تشویش ہوتی ۔
ان کا کہنا تھا کہ پاکستان میں دہشتگردی کیلئے بیرون ملک سے معاونت کی گئی، دہشتگرد گروپوں کی تربیت اور مالی مدد روکنا ہوگی۔
بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ دہشتگردی کے خلاف جنگ میں ہمیں اپنی کامیابیوں پر فخر ہے، انسداد دہشتگردی کے قومی لائحہ عمل کیلئے ٹھوس اقدامات کیے۔
ان کا کہنا تھا کہ جوہر ٹاؤن لاہور دھماکے میں بھارتی مداخلت کے ناقابل تردید شواہد موجود ہیں، پاکستان میں دہشتگردی کے ذمے دار عناصر کو کٹہرے میں لایا جائے۔
انہوں نے کہا کہ مسلم دنیا کو دہشتگردی کیلئے مورد الزام ٹھہرانا غلط ہے، دہشتگردی کا کسی مذہب یا خطے سے تعلق نہیں۔
وزیر خارجہ کا کہنا تھا کہ 2001 کے بعد دہشتگردی کا سب سے زیادہ نشانہ مسلمان بنے، کراچی میں چینی شہریوں کو نشانہ بنانے کے واقعات پیش آئے۔
انہوں نے کہا کہ بلوچستان اور سندھ کے کچھ علاقوں میں ابھی بھی سیلاب کا پانی کھڑا ہے، سیلاب سے صحت، تعلیم اور بنیادی ڈھانچے کے شعبے بری طرح متاثر ہوئے۔
انہوں نے مزید کہا کہ متاثرین کی بحالی اور تعمیر نو کے چیلنج میں عالمی برادری کا تعاون اہم ہے۔
بلاول بھٹو نے عالمی برادری پر افغان نگراں حکومت سے بات چیت کرنے پر زور دیا۔
انہوں نے کہا کہ پاکستان اور بین الاقوامی برادری کو بھی افغانستان حکومت کے ساتھ بات چیت کرنی چاہیے۔
بلاول بھٹو نے کہا کہ افغانستان میں پرائمری تعلیم کی اجازت ہے، ثانوی تعلیم کی اجازت کے منتظر ہیں۔