وزیراعلیٰ پنجاب چوہدری پرویز الہٰی نے کہا ہے کہ لیفٹننٹ جنرل (ر) فیض حمید ڈنڈی نہ مارتے تو عمران خان کسی کو جیلوں میں بھی بند نہ کرواتے۔
نجی ٹی وی کو دیے گئے انٹرویو میں پرویز الہٰی نے چوہدری شجاعت حسین سے تعلقات کی بحالی کی تصدیق کی اور کہا جمعہ اُن کے ساتھ ہی پڑھا ہے۔
انہوں نے انکشاف کیا کہ جنرل فیض حمید نے چیئرمین نیب کو کہا پرویز الہٰی اور مونس الہٰی کو اندر کردیں، ہم نے جنرل باجوہ سے شکایت کی تو انہوں نے جنرل فیض کی اچھی ٹھکائی کی۔
چوہدری پرویز الہٰی نے مزید انکشاف کیا کہ جنرل فیض کا کہنا تھا کہ انہیں عمران خان نے اندر کرنے کو کہا ہے۔
عثمان بزدار نے پنجاب کا بیڑا غرق کردیا تھا، میں نے 4 ماہ میں سب ٹھیک کیا، پنجاب کی وزارتِ اعلیٰ کے دوران ایک دن آرام نہیں کیا، مگر اب اوپر سے ڈنڈا چل گیا تو چل گیا۔
وزیراعلیٰ نے مزید کہا کہ اسمبلی توڑنے کی سمری پر دستخط کرکے عمران خان کو دے چکا ہوں مگر اسمبلیاں توڑنا ملک اور معیشت کے لیے نقصان دہ ہوگا۔
ان کا کہنا تھا کہ عمران خان نے اسمبلیاں توڑنے کی تاریخ اچانک نہیں دی، اسٹیبلشمنٹ چاہتی ہے کہ وفاقی اور صوبائی دونوں حکومتیں چلتی رہیں۔
چوہدری پرویز الہٰی نے یہ بھی کہا کہ جب حلف لیا تو عمران خان نے کہا کہ 2، 3 دن میں اسمبلیاں توڑدوں گا، میں نے جواب دیا یہ حکومت آپ کی امانت ہے۔
انہوں نے کہا کہ ن لیگ والے شرارتیں کرتے ہیں، ان کے کچھ ٹارگٹ ہیں، وہ ادھر، اُدھر بیٹھ کر لوگوں کو فیڈ کرتے ہیں۔
وزیراعلیٰ پنجاب نے کہا کہ عمران خان کو 3 ماہ پہلے کہا تھا کہ جنرل قمر جاوید باجوہ ہمارے اور آپ کے محسن ہیں، انہوں نے ہمیں بٹھا کر باجوہ صاحب کو برا بھلا کہا۔
ان کا کہنا تھا کہ پی ٹی آئی احسان فراموش نہ بنے، باجوہ صاحب پی ٹی آئی کو اٹھا کر کہاں سے کہاں لے گئے، پوچھتا ہوں آپ اپنے آپ کو سمجھتے کیا ہیں؟
پرویز الہٰی نے کہا کہ 99 فیصد لوگ چاہتے تھے کہ اسمبلیاں نہ ٹوٹیں، میں نے کہا کہ سامان تو سمیٹنے دیں کچھ دن دیں، میں نے کہا 12 دن بعد اسمبلی توڑیں انہوں نے کہا کہ 6 دن بعد توڑیں گے۔
انہوں نے کہا کہ سولو فلائٹ نواز شریف بھی کرتے تھے سو فارغ ہوگئے، جنرل فیض حمید ڈنڈی نہ مارتے تو عمران خان کسی کو جیلوں میں بھی بند نہ کرواتے۔
پرویز الہٰی نے دوران گفتگو نواز شریف کے لیے بھی نیک خواہشات کا اظہار کیا اور کہا کہ جنرل باجوہ سے کہا تھا کہ شہباز شریف سے زیادہ نواز شریف بہتر ہیں۔
انہوں نے کہا کہ نواز شریف اور مریم نواز میں سیاست کو دور تک دیکھنے کی صلاحیت ہے اور اسی لیے ان کا احترام بھی کرتا ہوں۔
وزیراعلیٰ پنجاب نے اس سوال پر کہ کیا 23 دسمبر کو اسمبلیاں ٹوٹ رہی ہیں؟ کے جواب میں کہا کہ کوئی فال نہیں نکال سکتے نہ ہی ہمارے پاس کوئی نجومی ہے۔