مسلم لیگ ق کے صدر چوہدری شجاعت حسین نے کہا ہے کہ مجھے عام انتخابات جلد ہوتے نظر نہیں آ رہے، پرویز الہٰی اگر فیصلہ کرتے ہیں تو چار پانچ ماہ نکال سکتے ہیں۔
سینیر سیاستداں نے اپنے تازہ بیان میں کہا ہے کہ گزشتہ روز شہباز شریف اور آصف علی زرداری سے ملاقات اچھی رہی، ملاقاتوں میں اچھی باتیں ہوئی ہیں، کوئی منفی بات نہیں ہوئی۔
چوہدری شجاعت حسین کا کہنا ہے کہ آج میری کسی رہنما سے ملاقات نہیں ہوئی، اگلے 3 سے 4 روز تک سیاسی رابطے اور ملاقاتیں جاری رہیں گی، مستقبل کا سیاسی لائحہ عمل مل بیٹھ کر طےکریں گے۔
اُن کا کہنا ہے کہ پنجاب میں اچھا ہی ہونے جا رہا ہے، پیپلز پارٹی، ن لیگ عدم اعتماد اور اعتماد کے ووٹ سمیت دونوں آپشن پر غور کر رہے ہیں، ان کے پاس اور بھی آپشنز ہوں گے، مجھےدونوں جماعتوں نے دو ہی آپشنز بتائے ہیں۔
چوہدری شجاعت حسین نے کہا کہ جن کے پاس عدم اعتماد کے ووٹ پورے نہیں وہ اپنا نمبر پورا کریں گے، جس کے پاس ووٹ پورے ہوئے وہ بچ جائے گا، میرا پی ڈی ایم سے نہیں لیکن زرداری اور شہباز شریف سے رابطہ ہے۔
ان کا مزید کہنا ہے کہ پنجاب کےمعاملے پر ٹینشن زیادہ بنی ہے لیکن جلد اس کا حل نکل آئے گا، میرے خیال میں آنے والے دنوں میں چیزیں ٹھیک ہو جائیں گے، کچھ لوگ اسمبلیاں توڑنے اور کچھ بچانے پر تلے ہیں۔
چوہدری شجاعت حسین کا چیئرمین پی ٹی آئی سے متعلق یہ کہنا ہے کہ عمران خان عقل مند آدمی ہیں، انہیں کسی مشورے کی ضرورت نہیں، پرویز الہٰی کے لیے گنجائش کا مسئلہ نہیں، مسئلہ سیاسی جماعتوں کا ہے۔