پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے چیئرمین عمران خان نے وزیر اعلیٰ پنجاب چوہدری پرویز الہٰی کی وارننگ نظر انداز کر دی،اور آج پھر جنرل باجوہ کو نشانے پر رکھ لیا۔
پرویز الہٰی نے واضح الفاظ میں کہا تھا کہ اگر اب عمران خان نے جنرل باجوہ کو کچھ بولا تو پوری ق لیگ ان کے خلاف اٹھ کھڑی ہوگی، لیکن آج پھر عمران خان نے جب غیر ملکی میڈیا سے گفتگو کی، تو بولے ملک کی موجودہ اور سیاسی معاشی بحران کے ذمے دار جنرل (ر) باجوہ ہیں، جنہوں نے ان کی مخالفت کے باوجود سب کو این آر او دیا۔
عمران خان نے یہ کہہ کر بظاہر امریکا کو شک کا فائدہ دیا، ان کی حکومت گرانے کا امریکا کتنا ذمے دار ہے، یہ جاننے کیلئے تو انہوں نے سائفر کی انکوائری کروانا چاہی تھی، لیکن انہیں پتہ ہے کہ ان کی حکومت گرانے کے واحد ذمے دار جنرل باجوہ ہیں۔
پی ٹی آئی چیئرمین نے یہ بھی کہا کہ ق لیگ کی جنرل باجوہ سے متعلق اپنی اور پی ٹی آئی کی اپنی پالیسی ہے۔
ارکان اسمبلی سے بات کرتے ہوئے عمران خان نے کہا کہ جمعے کو دما دم مست قلندر ہوگا۔
انہوں نے کہا کہ پرویز الہٰی دباؤ لیتے ہیں، ساتھ کھڑے ہیں۔
پی ٹی آئی چیئرمین نے کہا کہ پرویز الہٰی نے اسمبلی توڑنے کی ایڈوائس لکھ کر دے دی ہے، جو جمعہ کو گورنر کو بھجوادی جائے گی۔
عمران خان نے کہا کہ ق لیگ آزاد جماعت ہے، ن لیگ سے مذاکرات کرسکتی ہے۔