احتساب عدالت اسلام آباد نے سابق صدر آصف علی زرداری، سابق وزرائے اعظم یوسف رضا گیلانی اور نواز شریف کے خلاف توشہ خانہ ریفرنس نیب واپس بھجوانے کا تفصیلی فیصلہ جاری کر دیا۔
تفصیلی فیصلہ احتساب عدالت نمبر 3 کے انچارج جج محمد بشیر کی جانب سے جاری کیا گیا۔
اسلام آباد کی احتساب عدالت کے تفصیلی فیصلے میں کہا گیا ہے کہ نیب آرڈیننس کے تحت 50 کروڑ روپے سے کم کے مقدمات پر احتساب عدالت کا دائرہ اختیارنہیں بنتا، استغاثہ نے بتایا ہے کہ توشہ خانہ ریفرنس 118.52 ملین روپے کرپشن کا ہے۔
تفصیلی فیصلے کے مطابق نیب آرڈیننس ترمیمی ایکٹ کے سیکشن 5 او کے تحت صرف 50 کروڑ روپے یا اس سے زائد کے مقدمات ہی احتساب عدالت آ سکتے ہیں، سیکشن 5 او کے تحت اس مقدمے میں احتساب عدالت کا دائرہ اختیار نہیں بنتا، لہٰذا توشہ خانہ ریفرنس چیئرمین نیب کو واپس بھیجا جاتا ہے۔
واضح رہے کہ توشہ خانہ ریفرنس میں سابق صدر آصف علی زرداری، سابق وزرائے اعظم یوسف رضا گیلانی اور نوازشریف ملزم نامزد تھے۔
اومنی گروپ کے خواجہ برادران بھی توشہ خانہ کیس میں ملزم نامزد تھے ۔
مسلسل عدم پیشی پر عدالت نے نوازشریف کو اشتہاری قرار دے رکھا تھا ۔