وزیر دفاع خواجہ آصف نے پی ٹی آئی چیئرمین عمران خان پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ کرکٹ کلب کے پیسے زکوٰۃ کیلئے تھے، پارٹی میں ڈال دیے گئے، ساری سیاست ایک واقعے سے واضح ہوجاتی ہے، یہ شخص سارا کام دوسروں کے مال پر کرتا ہے۔
سیمینار سے خطاب کرتے ہوئے خواجہ آصف نے کہا کہ اس وقت مستعفی ممبران 130 یا 135 کے قریب ہیں، سارے پی ٹی آئی ممبران 50 کروڑ روپے رہائش، سہولتوں کےحکومت سے لے رہے ہیں، سارے وسائل عوام کی جیب سے نکال رہے ہیں۔
خواجہ آصف نے کہا کہ لیڈر بھی جیب کترا اور فالوورز بھی جیب کترے ہیں، 70 لاکھ روپے ایک خاتون کو دے دیے، کیوں؟ کیوں 2018 میں مجبوری بنی کہ اقتدار میں اس کو لایا جائے، جس ہاتھ نے اسے کھلایا اس نے اسی کو کاٹا۔
وزیر دفاع نے کہا کہ پنجاب میں استعفوں پر مسئلہ ہوگیا لیکن کے پی میں تو کوئی پرویز الہٰی نہیں، وہاں کیوں استعفے نہیں دیتے، ان کی جیبوں کی تلاشی لے لو، استعفے نہیں ملیں گے، 70 سال کا گند ایک ہی شخص میں جمع ہو گيا ہے۔
خواجہ آصف نے کہا کہ کشمیر اور فلسطین پر ظلم و ستم کی داستان طویل ہے، سیاسی اشرافیہ کو چاہیے اپنی ذمہ داری پوری کرے، جائز اور نا جائز چیزیں ہماری مصلحت پسندی کا شکار ہو گئی ہیں۔
انہوں نے کہا کہ جب آپ لوگوں کے متعلق بات کریں تو آ پ کا منہ بند نہ ہو، اپنے بارے میں آپ کو قرآن کی آیت یاد آ جائے، اس طرح نہیں ہوتا، بعض ایسی ٹرانزیکشنز تھیں جو 2013 میں ہونے والی تھیں، نواز شریف نے ہاں کر دیا ہوتا تو نہ پاناما ہوتا، نہ سزائیں ہوتیں، نواز شریف اپنے مؤقف پر ڈٹا رہا، ہم نے ذاتی نقصان اٹھایا، جیل گئے، مقدمات بنے، تین چار سال کا ایک بھیانک دور گزرا جس کے اثرات آج بھی سوشل میڈیا پر نظر آرہے ہیں، ایک پوری نسل کا مزاج بدل گیا ہے۔
خواجہ آصف نے کہا کہ جو اس شخص کا ووٹر ہے، کچھ بھی کرلیں، ان پر فی الحال اثر نہیں ہوگا۔