• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

پاکستان کس نے ڈبویا اور یہ حال کس نے کیا؟ جاوید لطیف


وفاقی وزیر جاوید لطیف نے سوالات اٹھائے ہیں کہ ترقی کرتا پاکستان کس نے ڈبویا؟ ملک کو کس نے اس حال میں پہنچایا؟ پاکستان کی معیشت کیوں نہیں سنبھل رہی اور عدم استحکام کیوں ہے؟ انصاف کیوں نہیں مل رہا، مقبول قیادت کو کیوں مارا جا رہا ہے؟

اسلام آباد میں جاوید لطیف نے پریس کانفرس کرتے ہوئے کہا کہ کیا یہ سہولت کسی اور کو میسر ہے کہ عدالت میں پیش ہوئے بغیر ضمانت کنفرم ہو جائے، یہ سہولت صرف عمران خان کے پاس ہے۔

انہوں نے کہا کہ بے گناہ کے حق میں ایک فیصلہ آ جائے تو کہا جاتا ہے کہ این آر او مل گیا، قوم کا اعتماد تب بحال ہو گا جب انصاف پر مبنی فیصلے دیں گے۔

جاوید لطیف نے کہا کہ ہمارا موازنہ کرنا ہے تو 2017ء سے کریں، آج سے مت کریں، بارودی سرنگیں جو آپ نے لگائیں اب قوم انہیں بھگت رہی ہے، بتایا جائے کہ لاڈلے کو لانے کے لیے نواز شریف کو بلی کیوں چڑھایا گیا۔

وفاقی وزیر نے کہا کہ آج ایک نئی خواہش اور لڑائی جاری ہے کہ آنے والوں کو کس طرح ناکام کرنا ہے، ایک سال پہلےکہا جا رہا تھا کہ ایک ادارہ غیر سیاسی ہو گیا تو سیاسی ورکرز نے سکھ کا سانس لیا، لوگوں نے محسوس کر لیا کہ دیر سے ہی لیکن اقرار ہوا کہ مداخلت کرتے رہے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ ایک نئے خواب کی تکمیل میں ملک کا بیڑا غرق کیا گیا، الیکشن سے کوئی بھاگ نہیں رہا، نواز شریف سے معافی مانگ کر ملک میں واپس لانا ہوگا۔

جاوید لطیف نے مطالبہ کیا کہ عمران خان کے کیسز کو مزید سہولت کاری نہ دی جائے، پنجاب اسمبلی کے کیس کا فیصلہ ایک ہی دن میں سنایا جائے۔

انہوں نے کہا کہ فارن فنڈنگ، توشہ خان اور اولاد کے حوالے سے کیس کے فیصلے کے بغیر انتخابات میں جائیں گے تو انصاف نہیں ہو گا۔

جاوید لطیف نے یہ بھی کہا ہے کہ آڈیو ویڈیو کو ذاتی معاملہ کہا جاتا ہے، ان کا کردار دنیا جانتی ہے، ویڈیو اگر حکومتِ وقت نے ریلیز کی ہے تو وہ مجرم ہے۔

قومی خبریں سے مزید