وفاقی پارلیمانی سیکریٹری صنعت و پیداوار شاہدہ رحمانی نے کہا ہے کہ چینی کمپنیوں نے اسٹیل ملز بحالی کے لیے دلچسپی کا اظہار کیا ہے۔
شاہدہ رحمانی نے کراچی میں اسٹیل ملز کا دورہ کیا۔ بعدازاں انہوں نے اسٹیل ملز کی بحالی سے متعلق اجلاس کی صدارت کی۔ اجلاس کو اسٹیل ملز کے بحران، بحالی کے اقدامات اور دیگر مسائل سے آگاہ کیا گیا۔
سی ای او پاکستان اسٹیل مل سیف الدین جونیجو نے اس موقع پر بریفنگ دیتے ہوئے بتایا کہ پاکستان اسٹیل ملز میں اس وقت تین ہزار 293 افراد کام کر رہے ہیں۔ جن میں 97 افسران، 3 سیکیورٹی افسر اور 589 کے قریب سیکیورٹی اہلکار شامل ہیں۔
سی ای او اسٹیل ملز سیف الدین جونیجو نے مزید بتایا کہ اب تک پاکستان اسٹیل ملز سے 5 ہزار 282 ملازمین فارغ کیے جاچکے ہیں۔
شاہدہ رحمانی نے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ 2009 میں اسٹیل ملز بحالی کے لیے 20 ارب روپے مل جاتے تو صورتحال مختلف ہوتی۔ اسٹیل مل کی 19 ہزار ایکڑ اراضی کے لیے 589 سیکیورٹی اہلکار ناکافی ہیں۔ سیکیورٹی مزید بہتر بنانے کے لیے اضافی سیکیورٹی کا بندوبست کیا جائے۔
شاہدہ رحمانی نے کہا کہ حکومت پاکستان اسٹیل ملز کی بحالی کے لیے کوشاں ہے۔ اسٹیل ملز بحالی میں چین کی مختلف بڑی کمپنیوں نے رابطے اور دلچسپی کا اظہار کیا ہے۔
انہوں نے کہا کہ پُرامید ہیں کے اسٹیل ملز جلد اپنی پروڈکشن شروع کرے گی۔