ملک کے بیشتر شہروں میں آج دکانیں جلد بند کرنے کے وفاقی حکومت کے حکم پر عمل نہیں ہوا۔
وفاقی دارالحکومت اسلام آباد میں دکانیں معمول کے مطابق کھلی رہیں، کراچی میں بھی وفاقی حکومت کے ساڑھے 8 بجے دکانیں بند کرنے کے اعلان پر عمل درآمد نہ ہوسکا۔
سورج کی روشنی سے فائدہ اٹھانے کیلئے دنیا بھر میں بازار دن میں ہی کھولے جاتے ہیں۔
وفاقی حکومت نے تاخیر سے سہی، فیصلہ تو کیا۔ لیکن آج زیادہ تر شہروں میں اس پر عمل درآمد نہ ہوسکا۔ کہیں دکان داروں نے کہا انہیں فیصلے کا علم نہیں، تو کہیں پولیس نے کہا انہیں دکانیں ساڑھے آٹھ بجے بند کرنے کے احکامات نہیں ملے۔
کراچی میں زینب مارکیٹ، بوہری بازار، کوآپرٹیو مارکیٹ اور طارق روڈ پر مقررہ وقت کے بعد بھی کاروبار جاری رہا۔
پولیس حکام کے مطابق دکانیں بند کرانے کے احکامات تاحال موصول نہیں ہوئے۔
پولیس حکام نے مزید کہا کہ احکامات موصول ہونے کے بعد کارروائی عمل میں لائی جائے گی۔
وفاقی کابینہ کے اجلاس کے بعد وزرا نے پریس کانفرنس کرتے ہوئے اعلان کیا تھا کہ ملک بھر میں تمام مارکیٹیں ساڑھے 8 بجے تک بند کی جائیں گی جبکہ شادی ہالز رات 10 بجے تک بند کئے جائیں گے۔
انہوں نے کہا کہ شادی ہالز، مارکیٹس، ریسٹورنٹس اگر اس ٹائم پر چلیں تو 62 ارب روپے کی بچت ہوگی۔
وزیر دفاع خواجہ آصف نے کہا کہ آج علامتی طور پر کابینہ کی میٹنگ میں بھی کوئی لائٹ آن نہیں کی گئی تھی۔
ان کا کہنا ہے کہ ہم نے مشکل فیصلے ماضی میں بھی کیے ہیں، بجلی کے استعمال میں کمی لانے کا پروگرام تیار کر لیا گیا ہے جس کی بریفنگ صدر صاحب کو بھی دی ہے اور انہوں نے بھی سپورٹ کیا ہے۔