وفاقی وزیر میاں جاوید لطیف کا کہنا ہے کہ کیا نواز شریف بار بار قربانی دیتے رہیں گے، انہوں نے ذات کی تکلیفیں بھلا کر آگے بڑھنے کی بات کی ہے۔
لاہور میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے جاوید لطیف نے کہا کہ نواز شریف نے گارنٹی نہیں لی اور نہ آج چاہتے ہیں، انہوں نے ریاست کے لیے بہت قربانیاں دیں، ان کی قربانیوں کو ضائع کیا گیا۔
انہوں نے کہا کہ نواز شریف کو بار بار احتساب اور میڈیا ٹرائل سے گزارا گیا، 2017ء میں ہم کہتے تھے ٹرتھ کمیشن بنایا جائے، جب اقبالِ جرم کر لیا تو ٹرتھ کمیشن کیسا اور کیا دیکھنا ہے۔
مسلم لیگ ن کے رہنما کا نام لیے بغیر کہنا ہے کہ 2022ء تک کھلے عام سرپرستی کی جاتی رہی، سرپرستی کرنے والوں نے نورا کشتی شروع کی، کیا سازشی خط کا اس وقت کے اسٹیبلشمنٹ چیف کو پتہ نہیں تھا کہ وہ جھوٹا ہے، کیا پنکی اور فرح گوگی کی کرپشن کا پتہ نہیں تھا؟
وفاقی وزیر نے کہا کہ 20 ضمنی نشستوں پر بھی سہولت کاری ہو رہی تھی، روز ساڑھے 3 گھنٹے جھوٹ بولے، کیا اسے سہولت کاری نہیں کہیں گے؟
ان کا مزید کہنا ہے کہ 2017ء کے کرداروں کی جیب سے پیسہ نکالا جائے، 5 کرداروں نے ریاست کو سفارتی، معاشی اور مالی طور پر نقصان پہنچایا۔
جاوید لطیف نے یہ بھی کہا کہ اس شخص کو آج بھی مقبول رکھنا کس کی ضرورت ہے؟ ریاست کو نقصان پہنچانے والوں کو عبرت کا نشان بنا کر نواز شریف کو لانا ہو گا، ان سے معافی مانگ کر انہیں واپس لانا ہو گا۔