چھوٹی عمر میں محنت اور لگن سے اپنی صلاحیتوں کا لوہا منوانے اور بہت سی کامیابیاں سمیٹنے والے سید محسن رضا نقوی نے ایک اور کامیابی اپنے نام کر لی اور پنجاب کی نگراں وزیر اعلیٰ کی دوڑ میں شامل کرلیے گئے۔
کم سنی میں ہی ماں باپ کی شفقت سے محروم ہوجانے والے سید محسن رضا نقوی نے ہمت اور حوصلے کو ہاتھ سے نہیں چھوڑا۔
سرکاری اسکول سے تعلیم کا آغاز کرنے والے محسن نقوی سونے کا چمچ لے کر پیدا نہیں ہوئے لیکن جہد مسلسل، ہمت، محنت و لگن سے کامیابیاں سمیٹتے چلے گئے، خاص و عام سب میں برابر سے مقبول ہیں۔
محسن نقوی 1978 کو لاہور میں پیدا ہوئے، ابتدائی تعلیم کریسنٹ ماڈل ہائی سکول سے حاصل کی، گورنمنٹ کالج لاہور سے گریجوایشن کی۔
اعلیٰ تعلیم کے لیے امریکی ریاست میامی کی اوہائیو یونیورسٹی سے صحافت میں ڈگری حاصل کی۔
پاکستان لوٹے تو امریکا کے معتبر نشریاتی ادارے سی این این سے منسلک ہوگئے اور ریجنل ہیڈ بنا دیے گئے۔
سی این این کی تاریخ میں سب سے کم عمر ریجنل بیورو چیف بننے کا اعزاز پایا، افغان جنگ کے دوران پُرخطر رپورٹنگ میں اپنا لوہا منوایا۔
30 سال کی عمر میں لوکل میڈیا سٹی نیوز نیٹ ورک کی بنیاد رکھی، جس کے بعد یکے بعد دیگرے 6 نیوز چینلز اور ایک اخباران کی صلاحیتوں کا منہ بولتا ثبوت ہیں۔
سیاسی حلقوں میں یکساں مقبول تو ہیں ہی ملک کی سرکردہ سیاسی شخصیات سے بھی ان کے مضبوط تعلقات ہیں۔
چوہدری خاندان کے قریبی رشتہ دار اور آصف علی زرداری سے گہرا تعلق ہے، محسن نقوی کی اہلیہ ڈاکٹر ہیں جبکہ ان کے 4 بچے ہیں۔
محسن نقوی کی ایک خاص بات ان کی منکسر المزاج شخصیت اور عادت ہے، کوئی اہم شخصیت ہو یا عام آدمی، آفس میں کام کرنے والا ایک عام ملازم ہو یا افسر ان میں تفریق نہیں۔