پاکستان تحریکِ انصاف کے آزادی مارچ میں توڑ پھوڑ اور دفعہ 144 کی خلاف ورزی کے کیس کی سماعت پر اسد عمر، فیصل جاوید، علی نواز اعوان اور شیخ رشید عدالت میں پیش ہو گئے۔
ملزمان کے وکیل نعیم حیدر پنجوتھا جوڈیشل مجسٹریٹ وقاص احمد راجہ کی اسلام آباد کی ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن عدالت میں پیش ہوئے۔
عدالت میں چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان نے طبی بنیادوں پر حاضری سے استثنیٰ کی درخواست دائر کر دی جبکہ شاہ محمود قریشی عدالت میں پیش نہیں ہوئے۔
شہر یار آفریدی کے ملک سے باہر اور قاسم سوری کے کوئٹہ میں ہونے کے باعث ان دونوں کی جانب سے بھی استثنیٰ کی درخواست عدالت میں دائر کی گئی۔
سماعت میں وقفے کے بعد جب شیخ رشید عدالت میں پیش ہوئے تو جج نے ریمارکس دیے کہ شیخ رشید صاحب آپ تو صبح اٹھنے والے ہیں۔
اس موقع پر شیخ رشید نے کہا کہ ڈائریکٹ 20 گھنٹے سے زائد طویل فلائٹ سے عدالت آ رہا ہوں۔
جج نے تحریکِ انصاف کے وکیل سے سوال کیا کہ باقی ملزمان کہاں ہیں؟
تحریکِ انصاف کے وکیل نعیم پنجوتھا نے جواب دیا کہ پرویز خٹک، مراد سعید اور علی محمد خان آ رہے ہیں، جو اس وقت راستے میں ہیں۔
جج نے وکیل کو ہدایت کرتے ہوئے ریمارکس دیے کہ جب سماعت کا وقت 11 بجے ہے تو سب کو ایک ساتھ لائیں۔
عدالت نے دیگر ملزمان کے آنے تک ایک بار پھر سماعت میں وقفہ کر دیا۔
مراد سعید اور پرویز خٹک بھی حاضری لگا کر کچہری سے روانہ ہوگئے جبکہ کیس کی سماعت 4 فروری تک ملتوی کردی گئی۔