عراق کے وزیراعظم محمد شیعہ السوڈانی فرانس پہنچ گئے، وہ صدر ایمانوئل میکرون سے سیکیورٹی اور توانائی مسائل پر بات چیت کریں گے۔
وزیراعظم سوڈانی نے کہا ہے کہ وہ تیل سے مالا مال عراق اور فرانس کے درمیان معاہدوں کو متحرک کرنا چاہتے ہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ خاص طور پر ٹرانسپورٹ، توانائی اور سرمایہ کاری کے شعبوں میں دونوں ممالک کے معاہدوں پر عملی اقدامات کرنے کا خواہاں ہوں۔
فرانس کی کمپنی ’ٹوٹل انرجیز‘ نے 2021 میں بغداد کے ساتھ 10 ارب ڈالر کا معاہدہ کیا تھا لیکن متعدد منصوبوں پر کام شروع ہونا باقی ہے۔
ان معاہدوں میں تیل اور گیس کی ایسی ریفائنریز تعمیر کرنے کا معاہدہ بھی ہے جس میں بجلی کی پیدا کرنے کی بھی صلاحیت ہو جبکہ ایک ہزار میگاواٹ کا پاور پلانٹ بھی تعمیر کیا جائے گا۔
تیل اور گیس کے وسیع ذخائر ہونے کے باوجود عراق میں بجلی کا نظام تباہ حال ہے اور گھنٹوں لوڈشیڈنگ ہوتی ہے۔
ہمسایہ ملک ایران، عراق کی بجلی اور گیس کی ضرورت کا ایک تہائی حصہ فراہم کرتا ہے لیکن بغداد توانائی کے معاملے میں خودمختار ہونے کیلئے کام کر رہا ہے۔