پاکستان پیپلز پارٹی (پی پی پی) کے رہنما اور سابق وزیراعظم یوسف رضا گیلانی نے کہا ہے کہ پاکستان اس وقت آئین اور ایٹمی طاقت کی بدولت قائم ہے۔
اسلام آباد میں باچاخان کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے پیپلز پارٹی کے سینیٹر کا کہنا تھا کہ نظریاتی لوگ ہمیشہ زندہ رہتے ہیں، نظریہ کبھی ختم نہیں ہوتا، باچاخان اور ولی خان کا نظریہ آج بھی زندہ ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ باچاخان کےنظریات اور وژن کو ختم نہیں کیا جا سکتا۔ باچان خان نے ہمیشہ آئین و قانون کی بالادستی کےلیے جدوجہد کی۔
انہوں نے کہا کہ ذوالفقار علی بھٹو نے مشترکہ کوششوں سے آئین بنایا تھا۔ ولی خان کا 73 کے آئین میں بہت بڑا کردار ہے۔
سابق وزیراعظم کا کہنا تھا کہ ملک میں سیاسی استحکام کے بغیر معاشی استحکام ممکن نہیں۔
انہوں نے کہا کہ ہم نے این ایف سی ایوارڈ سے صوبوں کو پیسے دیے۔ گوادر میں این ایف سی ایوارڈ کی میٹنگ بلا کر معاملات طے کیے۔
یوسف رضا گیلانی کا کہنا تھا کہ این ایف سی ایوارڈ پر اب پھر نظر ثانی ہونی چاہیے۔ صوبے کی شناخت نہیں تھی اسے خیبر پختونخوا نام دیا۔ 18ویں ترمیم پر سب اکھٹے ہوئے اسے پاس کیا گیا۔
انہوں نے کہا کہ گوادر پاک چین اقتصادی راہداری (سی پیک) کا حصہ بنا تو بلوچستان کو حصہ ملا۔ خواتین اور اقلیتوں کے لیے مشترکہ کوششیں کیں۔ 18ویں ترمیم کا مسئلہ پہلے حل ہوتا تو پاکستان تقسیم نہ ہوتا۔
پی پی سینیٹر کا کہنا تھا کہ عمران خان نے کہا تھا کہ آصف زرداری ان کی بندوق کے نشانے پر ہے۔ آج عمران خان کہتے ہیں وہ آصف زرداری کے نشانے پر ہیں۔