سابق وزیر داخلہ شیخ رشید پر تھانہ مری میں ایک اور مقدمہ درج کرلیا گیا۔
شیخ رشید پر کار سرکار میں مداخلت اور پولیس سے مزاحمت کی دفعات کے تحت مقدمہ درج کیا گیا ہے۔
مقدمے کے متن کے مطابق شیخ رشید نے گرفتاری کے وقت پولیس سے دھکم پیل اور بد کلامی کی، مقدمے میں شیخ رشید کے دو ملازمین کو بھی نامزد کیا گیا ہے۔
ایف آئی آر کے متن کے مطابق شیخ رشید نے پولیس اہلکاروں کو دھمکی دی کہ زندہ نہیں چھوڑوں گا۔
شیخ رشید کے خلاف مقدمہ تھانہ آبپارہ کے انویسٹی گیشن افسر عاشق علی کی مدعیت میں درج کیا گیا ہے۔
واضح رہے کہ گزشتہ شب عوامی مسلم لیگ کے سربراہ اور سابق وزیر داخلہ شیخ رشید کو گرفتار کیا گیا۔ ان کے قبضے سے اسلحہ اور شراب برآمد ہوئی، جس کے بعد انہیں اسلام آباد کے تھانہ آبپارہ منتقل کیا گیا۔
پولیس حکام کا دعویٰ تھا کہ شیخ رشید نشے کی حالت میں تھے، ان کے پاس سے مہنگے برانڈ کی شراب برآمد ہوئی، اس کے علاوہ شیخ رشید کے قبضے سے ایم 4 رائفل، کلاشنکوف اور آٹو میٹک گن بھی برآمد کی گئی۔
خیال رہے کہ شیخ رشید نے پولیس اسٹیشن میں طلبی کا نوٹس اسلام آباد ہائی کورٹ میں چیلنج کر رکھا ہے۔