پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی ) کے رہنما شاہ محمود قریشی کا کہنا ہے کہ مجھ پر مجمع کو اکسانے کی کوشش کرنے کا الزام ہے۔
اسلام آباد کی ایف ایٹ کچہری میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے شاہ محمود قریشی نے کہا کہ میری کوئی تقریر پیش کردیں جس پر میں نے مجمع کو اکسایا ہو، مجھ پر تمام مقدمات سیاسی انتقامی کارروائی ہے۔
انہوں نے کہا کہ گزشتہ سال مئی میں مجھ پر اسلام آباد کے پانچ مختلف تھانوں میں 6 مقدمات درج ہوئے، سیاسی نوعیت کی دفعات لگائی گئیں، جن کا مقصد ہراساں کرنا ہے۔
شاہ محمود قریشی کا کہنا ہے کہ تحریک انصاف قانون اور آئین کے لیے جدوجہد کر رہی ہے، تمام ایف آئی آرز سیاسی بنیادوں پر کاٹی گئی ہیں، آئینی قانونی اور سیاسی جنگ جاری ہے۔
سابق وفاقی وزیر نے مزید کہا کہ پی ٹی آئی حکومت کے دوران جرائم کی شرح میں کمی آئی تھی، 2022ء میں اندرونی چیلنجز سے نمٹنے کے لیے قومی سلامتی پالیسی بنائی۔
ان کا یہ بھی کہنا ہے کہ آئی ایم ایف کے ساتھ بات چل رہی ہے، مہنگائی کا نیا طوفان آنے والا ہے، سانحہ اے پی ایس پر ہم نے دھرنا ختم کیا اور اے پی سی میں شریک ہوئے، اس وقت ماحول کچھ اور ہے، انتقامی کارروائیاں جاری ہیں۔