سپریم کورٹ آف پاکستان نے سابق سی سی پی او لاہور غلام محمود ڈوگر کے ٹرانسفر پر حکمِ امتناع میں 16 فروری تک توسیع کر دی۔
سپریم کورٹ میں سابق سی سی پی او لاہور غلام محمود ڈوگر کی ٹرانسفر کے خلاف درخواست پر سماعت ہوئی۔
جسٹس اعجازالاحسن نے استفسار کیا کہ سپریم کورٹ نے تو غلام محمود ڈوگر کا تبادلہ روک دیا تھا۔
سابق سی سی پی او لاہور کے وکیل نے دلائل دیتے ہوئے کہا کہ عدالتی حکم کے باوجود غلام محمود ڈوگر کو دوبارہ ٹرانسفر کر دیا گیا ہے۔
جسٹس اعجازالاحسن نے ایڈیشنل اٹارنی جنرل سے سوال کیا کہ مسٹر عامر رحمٰن، عدالتی حکم کے باوجود دوبارہ ٹرانسفر کیسے کر دیا گیا؟
ایڈیشنل اٹارنی جنرل عامر رحمٰن نے جواب دیا کہ مجھے معلومات نہیں ہے، جواب کے لیے مہلت دی جائے۔
سپریم کورٹ نے غلام محمود ڈوگر کے ٹرانسفر پر وفاقی حکومت سے رپورٹ طلب کر لی۔
غلام محمود ڈوگر کو سروس ٹریبونل کے ایک بینچ نے بحال جبکہ دوسرے نے معطل کیا تھا۔
غلام محمود ڈوگر نے سروس ٹریبونل کا فیصلہ سپریم کورٹ میں چیلنج کر رکھا ہے۔