• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

آئین سے انحراف کی سزا غداری کے برابر ہے، اسد عمر

پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے مرکزی رہنما اور سابق وفاقی وزیر اسد عمر نے کہا ہے کہ آئین سے انحراف سے بڑا کوئی جرم نہیں ہوسکتا، جس کی سزا غداری کے برابر ہے۔

زمان پارک لاہور میں فواد چوہدری اور حماد اظہر کے ہمراہ میڈیا سے گفتگو میں اسد عمر نے کہا کہ پاکستان میں آئینی بحران پیدا ہو چکا ہے، الیکشن کمیشن اپنی آئینی ذمہ داری ادا نہیں کر رہا۔

انہوں نے کہا کہ لاہور ہائیکورٹ کے فیصلے میں 90 دن کے اندر الیکشن کروانے کا کہا گیا، انہوں نے 4 دن بعد بھی کوئی تاریخ نہیں دی۔

پی ٹی آئی رہنما نے مزید کہا کہ آئین میں لکھا ہے کہ آئین سے انحراف کی سزا آرٹیکل 6 میں ہے، ایک آئینی ماہر نے کہا کہ اس پر چیف الیکشن کمشنر کی گرفتاری بنتی ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ جب آئین کو توڑا جائے تو اس سے بڑا جرم نہیں، پی ڈی ایم والوں نے بیان دینا چھوڑ دیے ان کو خود خوف لگ گیا ہے۔

اسد عمر نے یہ بھی کہا کہ جسٹس منیر کا زمانہ نہیں یہ مولوی تمیز الدین والا کیس نہیں، پشاور ہائیکورٹ نے آج گورنر خیبر پختونخوا کو ایک دن کی مہلت دی ہے۔

انہوں نے کہا کہ قوم اور تحریک انصاف کی قیادت اور کارکنان آئین کا دفاع کریں گے، اس امپورٹڈ حکومت کو گھسیٹ کر الیکشن کی طرف لے کر جانا ہے۔

پی ٹی آئی کے مرکزی رہنما کا کہنا تھا کہ پنجاب اور خیبر پختونخوا میں آج کا دن ختم ہونے سے پہلے ہی الیکشن کی تاریخ کا اعلان کیا جائے۔

ان کا کہنا تھا کہ دونوں صوبوں میں الیکشن کروانے کی ذمے داری گورنرز کے پاس ہے، یقین ہے عدالت عالیہ پشاور بھی گورنر کو الیکشن کی تاریخ دینے کا کہے گی۔

اسد عمر نے کہا کہ ان کو پتہ ہے عمران خان بھاری اکثریت سے کامیاب ہوگا، اس لیے یہ الیکشن نہیں کروانا چاہتے۔

انہوں نے کہا کہ آئین پاکستان سے انحراف ہوا تو ملک بھر میں جیل بھرو تحریک شروع کریں گے، پارٹی کے تمام بڑے لیڈر گرفتاری دیں گے۔

پی ٹی آئی کے مرکزی رہنما نے کہا کہ فواد چوہدری جیل جانے کی اپنی باری بھگت آئے ہیں، انہیں گرفتاری دینے سے استثنیٰ حاصل ہے۔

قومی خبریں سے مزید