حیدر آباد کے نجی اسکول میں چھٹی جماعت کی طالبہ کی خودکشی کا معمہ پراسرار ہوگیا۔
طالبہ نے اسکول کی تیسری منزل سے چھلانگ لگاکر خودکشی کی، جس کا پوسٹ مارٹم بھی کیا گیا۔
اب تک کی تحقیقات کے مطابق نہ تو لڑکی کے گھر میں کوئی مسئلہ تھا اور نہ ہی اسکول میں، وہ موبائل فون بھی استعمال نہیں کرتی تھی۔
لڑکی کو چھلانگ لگاتے ہوئے 2 ملازمین اور ٹیچر نے دیکھا، ٹیچر نے پوچھا بیٹا آپ کیا کررہی ہیں؟ طالبہ نے جواب دینے کے بجائے چھلانگ لگادی۔
تحقیقاتی کمیٹی کی سربراہ اے ایس پی علینہ راجپر نے کہا کہ اس بات کی تفتیش کر رہے ہیں کہ خودکشی کی وجہ کیا ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ چھلانگ لگاتے وقت وہاں کھڑے ٹیچرز سمجھ رہے تھے کہ بچی ٹک ٹاک ویڈیو بنارہی ہے۔
اے ایس پی کے مطابق عملے نے روکنے کی کوشش کی، بچی کی جرسی عملے کے ہاتھ میں آئی تھی۔
واقعے کے بعد ایف آئی آر درج کرلی جبکہ اسکول کی رجسٹریشن معطل کرکے 3 دن کی چھٹی کردی گئی۔
طالبہ نے گذشتہ روز اسکول میں تیسری منزل سے چھلانگ لگا کر خودکشی کرلی تھی۔