کراچی(مطلوب حسین /اسٹاف رپورٹر) چودہواں تین روزہ کراچی ادبی میلہ جمعہ کو مقامی ہوٹل میں شروع ہوگیا ،افتتاحی اجلاس میں وفاقی وزیر ماحولیات شیریں رحمان،ایس آئی یو ٹی کے سربراہ ڈاکٹر ادیب الحسن رضوی، یوایس قونصل جنرل کراچی نیکول تھری ایٹ، ایکٹنگ ڈپٹی کمشنر،برٹش ڈپٹی ہائی کمیشن کراچی مارٹن ڈائوسن،آکسفورڈ یونیورسٹی پریس پاکستان کے مینیجنگ ڈائریکٹر ارشد سعید حسین ،معروف ڈرامہ نگار نورالہدیٰ شاہ اور دیگر نے خطاب کیا، شیری رحمان نےاپنے خطاب میں کہ سیلاب کی تباہ کاری کے بعد لاکھوں لوگ کبھی اپنے گھروں میں واپس نہیں جاسکیں گے، پانی اتنے بڑے رقبے پر بھراہوا ہے کہ مشینوں سے بھی نہیں نکالا جاسکتا، پاکستان موحولیاتی آلودگی میں ایک فیصد حصہ داربھی نہیں ، موحولیاتی آلودگی کم اورعادتیں تبدیل کرناہوں گی، ہم ادب، تہذیب و ثقافت کو بھولتے جارہے ہیں کے ایل ایف تہذیب و ثقافت کواجاگرکرنے کاذریعہ ہے،تہذیب بہتر ماحول کے بغیراجاگرنہیں ہوسکتی ،انسان کاماحول سے رشتہ مستقل کمزور ہورہاہے بہترماحول کیلئے پلاسٹک کااستعمال کم سے کم کرناہو گا،ڈاکٹر ادیب الحسن رضوی نے کہا کہ پاکستان میں نظام تعلیم پستی کاشکارہے، معیاری تعلیم ہرشخص کیلئے مفت نہیں ہےسیاستدانوں، بیوروکریٹس اورامیر شخصیات کیلئے تعلیمی میدان میں آگے بڑھنے کے مواقع زیادہ ہیں جس بچے کے پیٹ میں روٹی نہیں ہوگی وہ اسکول میں کیسے تعلیم حاصل کرےگا، اسکولوں میں اصلاحات کی ضرورت ہے، یوایس قونصل جنرل کراچی نے کہا کہ دنیا کو بدترین موحولیات. آلودگی کاسامنا ہےمشکل وقت میں امریکا پاکستان کے ساتھ ہے، آکسفورڈیونیورسٹی پریس 70برس سے پاکستان میں خدمات سرانجام دے رہا ہے،پاکستان کومعاشی اورماحولیاتی چیلنجزکاسامنا ہے،کے ایل ایف ماحولیاتی بہتری کیلئے مثبت قدم اٹھانے میں سہولت فراہم کرسکتاہے،اس موقع پر کے ایل ایف گیٹز فارما انگریزی فکشن پرائز ایوارڈ کیلئے کتابوں کو شارٹ لسٹ کیا گیا۔