پاکستان مسلم لیگ (ن) کی سینئر نائب صدر اور چیف آرگنائزر مریم نواز نے پرویز الہٰی کی لیکڈ آڈیو کو بینچ فکسنگ کا ثبوت قرار دے دیا۔
جیو نیوز کے پروگرام ’جرگہ‘ میں گفتگو کرتے ہوئے مریم نواز نے کہا کہ ادارے میں فیض کی باقیات موجود ہیں جو اب بھی عمران خان کو سپورٹ کر رہے ہیں۔
مریم نواز نے کہا کہ عمران خان سیاسی جلسے کیلئے اسی ٹانگ کے ساتھ پنڈی چلا جاتا ہے، لیکن عدالت میں پیش نہیں ہوتا۔
انہوں نے کہا کہ سہولت کاری پچھلی اسٹیبلشمنٹ کی باقیات کر رہی ہے، عدلیہ پر انگلیاں اٹھیں تو احتساب انہیں ہی کرنا ہوگا، یہ ایک دوسرے سے انتقام لے رہے ہیں، ایک دوسرے کی پگڑیاں اچھال رہے ہیں، چاہےعمران ہو، تین چار ججوں کا گروپ ہو یا جنرل فیض ہو، خود اپنے راز کھول رہے ہیں۔
رہنما مسلم لیگ ن نے کہا کہ کیا میں نے پرویز الہٰی کو کہا تھا کہ مظاہر نقوی کے پاس جائیں اور بینچ فکسنگ کروائیں، پرویز الہٰی میری بات سنتے تو آج بہتر سیاست کر رہے ہوتے، پرویز الہٰی جو آڈیو میں فرما رہے ہیں کیا مریم نواز نےکہا تھا، مسلم لیگ ن کبھی پی ٹی آئی اور پی ٹی آئی کبھی مسلم لیگ ن نہیں بن سکتی، مسلم لیگ ن اور تحریک انصاف کا بالکل موازنہ نہیں کر سکتے۔
مریم نواز نے کہا کہ آپ نے جنرل باجوہ کو تاحیات ایکسٹینشن کی آفر کی تھی، جنرل باجوہ سے عمران خان کے شہباز شریف سے زیادہ اچھے تعلقات تھے، شہباز شریف باجوہ کی وجہ سے نہیں عمران کی نااہلی سے اقتدار میں آئے۔
مریم نواز نے کہا کہ یہ میاں صاحب کا وطن ہے، انہیں یہیں واپس آنا ہے، سوال یہ بنتا ہے کہ نواز شریف کو بار بار جانا کیوں پڑتا ہے؟ ملک کی سب سے بڑی پارٹی کو انتقام کا نشانہ بنایا، احتساب کا نام دیا، نواز شریف کو سلاخیں نظر آرہی تھیں پھر بھی وہ واپس آئے، نواز شریف نے بڑی دلیری سے انتقام کا سامنا کیا، ملک جب تباہی کی طرف جانے لگتا ہے تو نواز شریف کو آواز دی جاتی ہے، نواز شریف آتے ہیں، ملک کو پاؤں پر کھڑا کرتے ہیں، پھر ایڈونچر کرنے والا نواز شریف کو باہر کردیتا ہے۔
قوم کا پیسا نواز شریف کے خلاف ثبوت حاصل کرنے کیلئے بہا دیا گیا، نواز شریف نے بڑے بڑے پروجیکٹ کیے، لیکن ان کے خلاف کچھ نہیں نکلا، ہماری اور دیگر پارٹیوں کے لوگ توڑ کر ان کی پارٹی بنائی، جن لوگوں نے ساتھ نہیں دیا انہیں چن چن کر ڈس کوالیفائی کیا، چار سال انگلی پکڑ کر حکومت چلوائی گئی، جب پیسے کی ضرورت ہوتی تو ان کیلئے پیسا لایا جاتا۔