• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

عمران خان کی پیشی گاڑی کے عدالت میں داخلے کی اجازت سے مشروط

عمران خان —فائل فوٹو
عمران خان —فائل فوٹو

پاکستان تحریکِ انصاف نے چیئرمین عمران خان کی پیشی گاڑی کو لاہور ہائی کورٹ میں داخلے کی اجازت ملنے سے مشروط کر دی۔

پی ٹی آئی رہنماؤں کے ہمراہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے شبلی فراز نے کہا کہ عمران خان عدالت جانے کے لیے بالکل تیار ہیں، ایک خاص جگہ پہنچنے کے لیے عمران خان کی گاڑی کو اجازت نہیں دی گئی، امید کرتے ہیں کہ ہمیں اجازت ملے گی اور عمران خان پیش ہوں گے۔

ان کا کہنا ہے کہ لاہور ہائی کورٹ حکام سے گزارش ہے کہ ہماری استدعا منظور کی جائے۔

پی ٹی آئی رہنما اسد عمر نے کہا کہ عمران خان کے لیے دھکم پیل کا خطرہ مول نہیں لے سکتے، ان پر سارے جھوٹے مقدمے بنائے گئے ہیں، 21 اکتوبر کو ہمارے پُرامن احتجاج پر دہشت گردی کے پرچے کاٹ دیے گئے۔

ان کا کہنا ہے کہ عمران خان ہر عدالت میں پیشی پر جاتے رہے ہیں، انہیں عدالتوں میں جانے پر کوئی اعتراض نہیں، قاتلانہ حملے کے بعد ڈاکٹروں نے عمران خان کو سفر سے منع کیا ہے، انہیں سیکیورٹی مسائل کا بھی سامنا ہے۔

اسد عمر نے کہا کہ منظم مہم عدلیہ کو دباؤ میں ڈالنے کے لیے چلائی جا رہی ہے، اگر نوے دن میں الیکشن نہیں ہوتے تو انہیں آئین توڑنا پڑے گا، عدلیہ سے گزارش ہے کہ سب کو برابری کی سطح پر دیکھا جائے۔

انہوں نے کہا کہ شوکت ترین نے صرف اتنا کہا کہ سچ بتا دو، ان کے خلاف مقدمے درج ہو گئے، وزیرِ دفاع کہہ رہے ہیں کہ ملک دیوالیہ ہو چکا ہے، اس وقت عوام پس چکے ہیں، بجلی، گیس، پیٹرول اور ڈیزل کی قیمت میں مزید اضافہ ہو گا۔

پی ٹی آئی رہنما نے کہا کہ سیاسی بحران نے معاشی بحران کو جنم دیا ہے، ملک کے عوام کے ساتھ بہت بڑا دھوکا کیا گیا ہے، بدقسمتی سے کہہ رہا ہوں کہ 3 مہینے بعد مزید حالات خراب ہوں گے۔

ان کا مزید کہنا ہے کہ مہنگائی کو کیسے روکنا ہے یہ نہیں دیکھا جا رہا ہے، جب تک سیاست ٹھیک نہیں کرو گے معیشت ٹھیک نہیں ہو گی۔

اسد عمر نے یہ بھی کہا ہے کہ عمران خان کی ہڈی میں جو گولی لگی وہ ٹھیک نہیں ہوئی، ہم دھکم پیل کا خطرہ نہیں لے سکتے، قطعی طور پر ہمارے لیے یہ ممکن نہیں۔

عمران کو آج پیش ہونے کا حکم

واضح رہے کہ لاہور ہائی کورٹ نے آج چیئرمین پی ٹی آئی کو عدالت آ کر دستخط کی وضاحت دینے کا حکم دے رکھا ہے۔

عمران خان آج لاہور ہائی کورٹ میں پیش ہوں گے یا نہیں؟ وکیل کے جمع کرائے گئے حلف نامے اور درخواستِ ضمانت پر دستخط عمران خان نے ہی کیے یا کسی اور نے۔

16 فروری کی سماعت میں عدالت نے عدم پیشی پر توہینِ عدالت کی کارروائی کا بھی عندیہ دیا تھا، گزشتہ روز ڈااکٹر یاسمین راشد نے کہا تھا کہ عمران خان پیش ہوں گے، انتظامات مکمل کرلیے گئے ہیں۔

قومی خبریں سے مزید