بارکھان واقعہ میں اہم پیش رفت سامنے آگئی، مغوی خاتون گراں ناز اس کے 4 بیٹوں اور ایک بیٹی کو بازیاب کرالیا گیا۔
لیویز حکام کے مطابق فرزانہ، عبدالمجید، عبدالغفار، عمران اور عبدالستار بازیاب ہوئے ہیں۔
خان محمد مری کے خاندان کی بازیابی کے لیے 3 اضلاع میں کارروائی کی گئی، مغویوں کو تین سے چار مقامات پر رکھا گیا تھا۔
مغوی دو لڑکوں کی پنجاب منتقلی کی کوشش ناکام بنا دی گئی۔
آپریشنز میں کوئی گرفتاری عمل میں نہیں آسکی، لیویز کوئیک رسپانس فورس نے مغویوں کی بازیابی کیلئے مشرقی بلوچستان اور جنوبی پنجاب میں آپریشن کیے۔
واضح رہے کہ گزشتہ دنوں بارکھان کے کنویں سے خاتون سمیت 3 افراد کی لاشیں ملی تھیں۔
کنویں سے ملنے والی لاشوں کے پوسٹ مارٹم کے بعد پولیس سرجن ڈاکٹر عائشہ فیض کا کہنا تھا کہ کنویں سے ملنے والی خاتون گران ناز نہیں۔
پولیس سرجن کے مطابق مقتولہ کی عمر 17 سے 18 سال ہے، جسے جنسی زیادتی اور تشدد کے بعد سر پر تین گولیاں مار کر قتل کیا گیا اور شناخت چھپانے کے لیے چہرے اور گردن پر تیزاب پھینکا گیا۔
پولیس کا کہنا ہے کہ لاش کے ڈی این اے نمونے لے لیے گئے ہیں اور انہیں لاہور بھیجا جائے گا، نتائج آنے میں کچھ دن لگ سکتے ہیں، جبکہ دیگر دونوں لاشوں کا پوسٹ مارٹم بھی مکمل کرلیا گیا ہے، دونوں نوجوانوں کو بھی تشدد کے بعد قتل کیا گیا ہے۔