• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

پشاور: جیل بھرو تحریک سے پہلے پی ٹی آئی کارکنان کی ریہرسل

پشاور میں جیل بھرو تحریک سے پہلے پاکستان تحریکِ انصاف (پی ٹی آئی) کے کارکنان نے ریہرسل کی ہے۔

پی ٹی آئی کے کارکنان گلبہار تھانے کے باہر موجود قیدیوں کی وین میں چڑھ گئے جہاں انہوں نے تصاویر بنوائیں، وین سے واپس اتر کر ہشت نگری تھانے کی طرف چل دیے۔

ہشت نگری کے باہر تحریکِ انصاف کے رہنماؤں اور کارکنان کے جمع ہونے کا سلسلہ جاری ہے جہاں سے انہوں نے گرفتاری دینے کا اعلان کر رکھا ہے۔

گزشتہ روز لاہور میں 200 کارکنوں کی گرفتاری دینے کے ہدف کے برعکس، ٹوٹل 80 افراد نے گرفتاری دی تھی۔

آج پشاور میں اسد قیصر، شاہ فرمان اور تیمور سلیم جھگڑا سمیت 6 رہنماؤں اور 100 کارکنان کے گرفتاری دینے کا اعلان کیا گیا ہے۔

اس سے قبل جیل بھرو تحریک کے سلسلے میں گرفتاری دینے کے لیے پی ٹی آئی رہنما پشاور کے ہوٹل میں جمع ہوئے۔

پرویز خٹک نے کیا کہا؟

پی ٹی آئی خیبر پختون خوا کے رہنما، سابق وزیرِ دفاع پرویز خٹک کا اس ضمن میں کہنا ہے کہ آئین میں واضح ہے کہ الیکشن 90 دن میں ہوں گے، آئین کو نہ چھیڑا جائے۔

واضح رہے کہ آج پشاور سمیت صوبہ خیبر پختون خوا میں پی ٹی آئی کی جانب سے جیل بھرو تحریک کے تحت گرفتاریاں دیے جانے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔

جیل بھرو تحریک کا گزشتہ روز آغاز

پاکستان تحریکِ انصاف (پی ٹی آئی) کی جانب سے جیل بھرو تحریک کا آغاز گزشتہ روز لاہور سے ہو گیا ہے جہاں پی ٹی آئی کے وائس چیئرمین شاہ محمود قریشی اور جنرل سیکریٹری اسد عمر سمیت کئی رہنماؤں اور کارکنوں نے خود کی قیدیوں کی گاڑی میں بیٹھ کر گرفتاری دے دی۔

گرفتاری دینے والوں میں عمر سرفراز چیمہ، اعظم سواتی بھی شامل ہیں۔

پی ٹی آئی کے کئی رہنما اور کارکنان پولیس گاڑیوں میں بیٹھ کر تصاویر بنوانے کے بعد گھروں کو واپس روانہ ہو گئے۔

پولیس کا کہنا ہے کہ پی ٹی آئی کے مرکزی رہنماؤں سمیت 80 کے قریب افراد نے گرفتاری دی ہے، گرفتار افراد کی حتمی تعداد کا تعین بعد میں کیا جائے گا۔

پولیس کے مطابق تمام افراد کو 3 ایم پی او کے تحت حراست میں لیا گیا ہے اور گرفتاری دینے والے تمام پی ٹی آئی رہنما اور ورکرز کو کوٹ لکھپت جیل منتقل کیا گیا ہے۔

پولیس نے یہ بھی بتایا ہے کہ سول لائنز پولیس کی گاڑی پر حملہ کرنے والوں کے خلاف بھی مقدمہ درج کیا جا رہا ہے۔

KPK میں PTI  کارکن کو کن جیلوں میں رکھا جائے گا؟

دوسری جانب خیبر پختون خوا کے 39 جیل افسران نے آئی جی جیل خانہ جات کو قیدیوں کی گنجائش سے متعلق آگاہ کر دیا ہے۔

محکمۂ جیل خانہ جات کے ذرائع کا کہنا ہے کہ خیبر پختون خوا کی 39 جیلوں میں گنجائش سے زیادہ قیدی موجود ہیں۔

ذرائع کے مطابق مختلف اضلاع سے گرفتار پی ٹی آئی کارکنوں کو صوبے کی 4 جیلوں میں منتقل کیا جائے گا۔

ذرائع نے مزید بتایا ہے کہ پشاور، مردان، بنوں اور ڈی آئی خان کی جیلوں میں قیدیوں کے لیے جگہ موجود ہے۔

ذرائع نے یہ بھی بتایا ہے کہ جیلوں میں زیادہ تعداد میں قیدیوں کے آنے پر مالی مشکلات میں مزید اضافہ ہو گا۔

قومی خبریں سے مزید