• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

عمران خان کو گرفتار کیا تو پہلی رات میں ہی ان کی چیخیں سنیں گے، رانا ثناء اللّٰہ

فوٹو فائل
فوٹو فائل

وفاقی وزیر داخلہ رانا ثناءاللّٰہ نے چیئرمین پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) عمران خان کی گرفتاری کا اشارہ دیتے ہوئے کہا ہے کہ عمران خان کی طرف سے جوڈیشل کمپلکس پر حملہ عدالتوں پر حملہ تھا، عمران خان نے عدالتوں پر رعب جمانے کےلیے غنڈا گردی کی، پوری کوشش ہے کہ عمران خان کو اس کیس میں پکڑیں۔ باقی لوگوں نے تو جیل میں تین 4 دنوں میں چیخیں ماریں، اس کو گرفتار کیا تو اس کی پہلی رات کو ہی چیخیں سنیں گے۔

اسلام آباد میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے رانا ثناءاللّٰہ نے کہا کہ یہ عدالت میں پیش ہونے نہیں بلکہ حملہ کرنے آئے تھے، عدالت نے وارنٹ جاری کیے ہیں، توشہ خانہ کیس میں ان کی پیشی یقینی بنائیں گے۔

ان کا کہنا تھا کہ جب تک یہ فتنہ ہے پاکستان کی سیاست میں عدم استحکام رہے گا، امید ہے کہ اگلے انتخاب میں عوام اس کا چہرہ دیکھیں گے۔

وزیر داخلہ نے کہا کہ عمران خان عدالتوں کا لاڈلہ ہے، عدالتیں اس کا انتظار کرتی ہیں، گرفتار افراد میں ایک صوبے کی پولیس کے ملازمین بھی ہیں، 2 ڈھائی سو لوگوں کوجمع کرنا بڑی بات نہیں ہے، سوشل میڈیا پر مہم کی اور لوگوں کو اکٹھا کیا، عمران نیازی کو معلوم تھا کہ عدالت انہیں بلا رہی تھی، انہیں معلوم تھا کہ توشہ خانہ میں فرد جرم لگے گی، انہیں معلوم ہے کہ ٹیریان اس کی بیٹی ہے، اس نے چھپایا ہے، اسے پتا تھا کہ اسے نااہل کیا جائے گا۔

رانا ثناءاللّٰہ نے کہا کہ عمران نیازی نے غنڈا گردی کا سہارا لیا ہے، جو جیل میں گئے ہیں وہ منتیں کر رہے ہیں کہ باہر نکالو، چار پانچ دن کی جیل آپ سے برداشت نہیں ہوتی، آنسو نکل آتے ہیں، آپ شوق سے جیل گئے ہیں اور اب باہر آنا چاہتے ہیں، عدالتوں کو مرعوب کرنے کی مجرمانہ سازش تھی، عدالت کو میسج تھا کہ بلائیں گی تو دوسری طرح آؤں گا۔

انہوں نے کہا کہ نواز شریف نے ہمیشہ عدالتوں کا احترام کیا ہے، کل جوڈیشل کمپلیکس اور ہائی کورٹ پر حملہ ناقابل قبول ہے، یہ جوڈیشری پر حملہ ہے، عدالتوں کو مرعوب کرنے کی کوشش ہے، دو مقدمے درج کر کے 29 لوگوں کو گرفتار کیا گیا ہے، پوری قوم کو اس کا مکروہ اور فتنہ پرور چہرہ نظر آنا چاہیے، 2014 میں دھرنا دیا تھا تو افسروں کو گالیاں دیتا تھا۔

رانا ثناءاللّٰہ نے کہا کہ قوم سے اپیل ہے کہ فتنے کو پہچانیں، اس کا ادراک کریں، آپ جتھے لے کر آجائیں، گیٹ توڑ دیں، کیمرے توڑ دیں، آپ نے اس کے نخرے اٹھائے، اس کو وقت دیا، دیکھ لیں اس کا نتیجہ، عدلیہ سے اپیل ہے کہ آپ نے اسے رعایت دی، انتظار کیا، نخرے اٹھائے اس کا یہ نتیجہ ہے، اس میں نہ کوئی اخلاق ہے نہ کوئی انسانیت ہے۔

وزیر داخلہ نے مزید کہا کہ جو مقدمات درج ہوئے ہیں ان میں میرٹ پر تفتیش ہوگی، اس پر مقدمے درج ہوئے ہیں اسے بےجا ریلیف نہیں ملے گا، عمران خان کے ناز اٹھائے گئے ہیں، ان درج مقدمات میں میرٹ پر تحقیقات ہوں گی، جو شخص فوٹیج میں تشدد کرتا یا اشتعال دلاتا نظر نہیں آیا اسے کچھ نہیں کہا جائے گا۔

رانا ثناء اللّٰہ نے کہا کہ جوڈیشل کمپلیکس میں کون سی سیاست ہوتی ہے،  وفاقی حکومت سپریم کورٹ کے فیصلے کو تسلیم کرے گی، جو فیصلہ آیا ہے اس میں اختلاف رائے آیا ہے، 23 تاریخ کو 2 جج صاحبان نے آرڈر لکھے اور ازخود نوٹس ڈراپ کرنے کا فیصلہ دیا، جب ایک دفعہ بینچ تشکیل پائے تو دوبارہ تشکیل نہیں ہوتا۔

قومی خبریں سے مزید