وزیراعظم شہباز شریف کے معاون خصوصی عطااللّٰہ تارڑ کا کہنا ہے کہ اثاثے ہوں یا اولاد، ظاہر نہ کرنے پر نااہلی ہوتی ہے، پارٹی سربراہ چاہے ایم این اے ہو یا نہ ہو یہ قانون لگے گا۔
اسلام آباد میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے عطا تارڑ نے کہا کہ ٹیریان کیس میں کہتے ہیں عمران خان تو رکن قومی اسمبلی ہی نہیں، عمران خان نے جھوٹا بیان حلفی جمع کروایا ہے، ٹیریان کی والدہ بیٹی کے قانونی حق کے لیے لاس اینجلس میں ماری ماری پھرتی رہی۔
انہوں نے کہا کہ آج جھوٹے بیان حلفی کے حوالے سے بھی بات ہوئی، قانونی بحث یہ ہے کہ جھوٹے بیان حلفی کی سزا کیا ہے؟
عطا تارڑ نے مزید کہا کہ عمران خان عدالتوں سے بھاگنے کے ماسٹر ہیں، عمران کے وکیل عدالت کا دائرہ اختیار چیلنج کرنے کے بجائے میرٹ پر دلائل دیں۔
عمران خان نے سپریم کورٹ میں جمع جواب میں کہا کہ ٹیریان میری بیٹی نہیں، تعجب کی بات ہے یہ اپنے استعفے واپس کر رہے ہیں، کہہ رہے ہیں اسمبلی میں واپس آنے دیں، ٹیریان کیس میں کہتے ہیں عمران خان تو رکن قومی اسمبلی ہی نہیں۔
معاون خصوصی نے کہا کہ عمران خان کے خلاف ٹیریان جیڈ وائٹ کیس اہم نوعیت کا کیس ہے، یہ کیس ہمارے نظام عدل کیلئے امتحان ہے، اس کیس میں عمران خان کے وکلاء کی راہ فرار اختیار کرنے کی بھرپور کوشش ہے، اس کیس کا اخلاقیات سے تعلق نہیں، قانون سے تعلق ہے، جب آپ غلط بیانی کریں، کچھ بھی چھپائیں تو قانون تا حیات نااہلی کا کہتا ہے، کوشش کی جا رہی ہے کہ اس معاملے کو تاخیر کا شکار کیا جائے۔
واضح رہے کہ مبینہ بیٹی چھپانے پر عمران خان کی نااہلی کیس میں متفرق درخواست پر چیف جسٹس اسلام آباد ہائی کورٹ عامر فاروق کی سربراہی میں لارجر بینچ نے سماعت کی۔
اسلام آباد ہائی کورٹ کے چیف جسٹس نے ہدایت دیتے ہوئے کہا کہ درخواست گزار کے وکیل بدھ اور جمعرات کو اپنے دلائل مکمل کریں، پھر عمران خان کے وکیل سلمان اکرم راجہ کے دلائل سنیں گے۔
اسلام آباد ہائی کورٹ نے کیس کی سماعت 8 مارچ تک ملتوی کردی۔