وفاقی وزیر احسن اقبال نے کہا ہے کہ سپریم کورٹ کے ذریعے سیاسی فیصلے حاصل نہیں کیے جانے چاہئیں۔
نارووال میں میڈیا سے گفتگو میں احسن اقبال نے کہا کہ ڈالر نے سپریم کورٹ کے فیصلے کو سلامی دی ہے، سیاسی عدم استحکام کی قیمت 22 کروڑ عوام ادا کر رہے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ ملک کا تھوڑا سا وقار سنبھلتا ہے، پھر کوئی ایسا عمل ہو جاتا ہے اور بے یقینی پیدا ہوتی ہے، ملک کی بےیقینی کا معیشت سے براہ راست تعلق ہوتا ہے۔
وفاقی وزیر نے مزید کہا کہ سپریم کورٹ کے ذریعے سیاسی فیصلے حاصل نہیں کیے جانے چاہئیں، الیکشن سےکوئی فرار نہیں ہو رہا، مردم شماری کا عمل شروع ہو گیا ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ سوال یہ ہے کہ کیا آپ نیا آئینی تنازع کھڑا کرنا چاہتے ہیں؟ آدھے ملک میں الیکشن نئی مردم شماری اور باقی میں پرانی مردم شماری پر ہوں؟
احسن اقبال نے یہ بھی کہا کہ پنجاب، خیبر پختونخواہ کی حکومتوں کو اپنی مرضی سے توڑا گیا، انتخابات اکتوبر 2023ء میں نئی مردم شماری سے پہلے نہیں ہوسکتے۔