پشاور کے گریٹر کیمپس میں گزشتہ 15 دنوں میں فائرنگ کا دوسرا واقعہ رونما ہوا جس میں سیکیورٹی گارڈ کی فائرنگ سے ہاسٹل سپروائزر جاں بحق ہوگیا۔ اس سے پہلے اسلامیہ کالج پشاور کے سیکیورٹی گارڈ نے فائرنگ کر کے لیکچرار بشیر احمد کو قتل کردیا تھا۔
کیمپس پولیس کے مطابق پشاور یونیورسٹی کے سیکیورٹی سپروائزر ثقلین بنگش پر ہاسٹل کے سیکیورٹی گارڈ نے فائرنگ کی جس کے بعد انہیں تشویش ناک حالات میں اسپتال منتقل کیا گیا جہاں وہ زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے جان کی بازی ہار گئے، واقعے کے بعد سیکیورٹی گارڈ موقع سے فرار ہوگیا۔
ڈی ایس پی کیمپس فضل ربی خان کے مطابق پشاور یونیورسٹی میں معمول کے مطابق سپروائزر ثقلین بنگش سیکیورٹی انتظامات چیک کر رہے تھے، انٹرنیشنل ہاسٹل پر ڈیوٹی پر مامور نجی سیکیورٹی کمپنی کے سیکیورٹی گارڈ مسعود سے گیٹ کھولنے کے دوران پستول گر کر فائر ہوگیا جس کے نتیجے میں سپروائزر زخمی ہوگیا۔
خیبر ٹیچنگ اسپتال ترجمان کے مطابق ثقلین بنگش اسپتال میں جاں بحق ہوئے، اسپتال ترجمان کے مطابق سپروائزر کو پسلی میں گولی لگی تھی۔
یونیورسٹی کیمپس میں گزشتہ 15 دنوں میں سیکیورٹی گارڈ کی فائرنگ سے ہلاکت کا یہ دوسرا واقعہ ہوا ہے۔
19 فروری کو اسلامیہ کالج پشاور میں چوکیدار نے تلخ کلامی کے بعد فائرنگ کر کے کالج کے لیکچرار بشیر احمد کو قتل کردیا تھا۔