اسلام آباد کی ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن کورٹ نے توشہ خانہ کیس میں عمران خان کے ناقابلِ ضمانت وارنٹ منسوخی کی درخواست خارج ہونے کا تفصیلی فیصلہ جاری کر دیا۔
ایڈیشنل سیشن جج ظفر اقبال نے 7 صفحات پر مشتمل تفصیلی فیصلہ جاری کیا ہے۔
تفصیلی فیصلے کے مطابق عمران خان کے وکیل کے مطابق 28 فروری کو عمران خان نے سیشن عدالت پیش ہونا تھا، 28 فروری کو اسلام آباد ہائی کورٹ اور جوڈیشل کمپلیکس میں بھی عمران خان کی پیشی تھی۔
ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن کورٹ نے تفصیلی فیصلے میں کہا ہے کہ عمران خان کے وکیل کے مطابق عمران خان عدالت میں عدم پیشی کا سوچ بھی نہیں سکتے، وکیل کے مطابق عمران خان کی جان کو خطرہ ہے، ایک قاتلانہ حملہ ہو چکا ہے۔
تفصیلی فیصلے میں کہا گیا ہے کہ عمران خان کے وکیل کے مطابق اسلام آباد ہائی کورٹ میں پیشی کے باعث عمران خان سیشن عدالت پیش نہیں ہو پائے، عمران خان نے سیشن عدالت کا فیصلہ کسی اعلیٰ عدلیہ میں چیلنج نہیں کیا۔
فیصلے میں مزید کہا گیا ہے کہ عمران خان سیشن عدالت پیش ہونے کی پوزیشن میں تھے کیونکہ دیگر عدالتوں میں بھی پیش ہوئے، عمران خان جان بوجھ کر سیشن عدالت پیش نہیں ہوئے، ان کے وارنٹ گرفتاری برقرار رہتے ہیں جب تک سیشن عدالت منسوخ نہ کرے۔
اسلام آباد کی ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن کورٹ نے تفصیلی فیصلے میں یہ بھی کہا ہے کہ توشہ خانہ میں فرد جرم عائد کرنے کے لیےحاضر ہونے کے وارنٹ جاری کیے لیکن عمران خان آج بھی عدالت نہیں آئے۔