لاہور میں پی ٹی آئی کے مشتعل افراد کی پولیس سے ہنگامہ آرائی کے دوران کارکن کی ہلاکت کا مقدمہ عمران خان اور دیگر پارٹی رہنماؤں کے خلاف درج کرلیا گیا۔
ایف آئی آر کے مطابق پی ٹی آئی کارکنوں نے پتھراؤ کیا، ڈنڈے برسائے جس سے 13 پولیس افسران اور اہلکار زخمی ہوئے۔
پی ٹی آئی رہنما شبلی فراز کا کہنا ہے کہ کارکن بلال کی ہلاکت کی ذمے دار کٹھ پتلی نگراں حکومت ہے، ملک کی سب سے بڑی جماعت کے لیڈر کو ہراساں کیا جا رہا ہے۔
سینیٹر اعجاز چوہدری نے کہا ہے کہ کارکن بھی ہمارا جاں بحق ہوا مقدمہ بھی ہمارے خلاف درج ہوا۔
انہوں نے کہا کہ رانا ثناء اللّٰہ سے ایسے مقدموں کے اندراج کی ہی توقع ہے۔
علی بلال کو مردہ حالت میں اسپتال لانے والوں کی تصاویر
لاہور میں پاکستان تحریک انصاف کے کارکن علی بلال کو اسپتال لانے والوں کی تصاویر سامنے آ گئیں۔
ایک کالے ڈالے میں سوار 2 افراد علی بلال کو اسپتال لائے اور ایمرجنسی کے باہر سے اسٹریچر پر ڈال کر دونوں افراد اسے ایمرجنسی میں لےگئے۔
ڈاکٹرز نے چیک کرتے ہی علی بلال کی موت کی تصدیق کردی جس کے بعد دونوں افراد ایمرجنسی سے چلے گئے۔