ٹھٹھہ کا سول اسپتال یا ایمبولینسوں کا قبرستان، کروڑوں روپے مالیت تک کی 75 ایمبولینس 5 ماہ سے یہاں موجود ہیں، سندھ کے 5 اضلاع کیلئے آنے والی ایمبولینس جدید آلات سے لیس ہیں۔
سول اسپتال مکلی میں سندھ انٹیگریٹڈ ایمرجنسی اینڈ ہیلتھ سروسز کی کروڑوں روپے مالیت کی 75 ایمبولینس میدان میں زنگ آلود ہو کر تباہ ہورہی ہیں۔
ریسکیو 1122 کی 52 ایمبولینسیں اور 23 ایمبولینسیں سندھ پیپلز ایمبولینس کی ہیں۔
ضلع شہید بینظیر آباد کو 10، میرپور خاص کو 17، گھوٹگی کو 10 ، کشمور کندھ کوٹ کو 10، شکار پور کو 5 ایمبولینس فراہم کرنا تھی۔
تمام ایمبولینسیں ان اضلاع کو فراہم کیے جانے کے بجائے سول اسپتال کےگراؤنڈ میں کھڑی ہیں۔
زونل منیجر سندھ انٹیگریٹڈ ایمرجنسی ہیلتھ سروسز وزیراحمد کے مطابق 1122 ریسکیو ایمبولینس کیلئے تربیت یافتہ عملہ نہ ہونے کی وجہ سے کھڑی ہیں۔ جیسے ہی عملہ آئے گا روانہ کر دی جائیں گی۔ 23 ایمبولینسوں کوایک معاہدہ کے تحت میت گاڑی میں تبدیل کیا جانا ہے، اس سلسلے میں پراسیس جاری ہے۔
ڈائریکٹر جنرل ہیلتھ سندھ نے معاملے پر ڈسٹرکٹ ہیلتھ آفیسر سے رپورٹ طلب کرلی ہے۔