لاہور میں عمران خان کی قیادت میں نکالی جانے والی تحریک انصاف کی انتخابی ریلی داتا دربار پہنچنے سے پہلے ہی اختتام پذیر ہوگئی۔
عمران خان نے داتا دربار پہنچنے سے پہلے ہی گاڑی میں بیٹھ کر خطاب کیا۔
پی ٹی آئی چیئرمین عمران خان کے داتا دربار نہ پہنچنے پر کارکن واپس روانہ ہوگئے، سینٹرل پنجاب کی قیادت نے داتا دربار چوک پر ساؤنڈ سسٹم، اسٹیج لگایا تھا۔
اس سے قبل راستے میں جگہ جگہ ریلی کا استقبال کیا گیا تھا، جبکہ دلی دروازہ کے استقبالیہ کیمپ پر آتش بازی کا مظاہرہ کیا گیا تھا۔
انتظامیہ نے پی ٹی آئی کی ریلی کو باکس سیکیورٹی فراہم کی تھی، جلوس کے روٹ کے اطراف کے راستے کنٹینر لگا کر بند کر دیے گئے تھے، انتظامیہ کی جانب سے دیے گئے اجازت نامے میں کہا گیا تھا کہ جلوس کے شرکاء صرف زمان پارک سے ہی ریلی میں شامل ہو سکتے ہیں۔
چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان بلٹ پروف گاڑی میں بیٹھے ہوئے تھے، اور ریلی کے داتا دربار پہنچنے کے بعد عمران خان کو خطاب کرنا تھا۔
پی ٹی آئی رہنما شاہ محمود قریشی کا کہنا تھا کہ عمران خان ریلی کے اختتام پر اہم اعلان کریں گے، پُر امن ہیں اور رہیں گے۔
ان کا کہنا تھا کہ انتظامیہ ریلی کے روٹ میں رکاوٹیں نہ ڈالے، کنٹینر لگا کر رکاوٹیں نا لگائی جائیں، انتشار نہیں چاہتے۔
گزشتہ روز پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) نے آج ایک بار پھر لاہور میں ریلی نکالنے کا اعلان کیا تھا، صدر پی ٹی آئی لاہور شیخ امتیاز نے پی ٹی آئی کی ریلی کا شیڈول جاری کیا تھا۔
شیڈول کے مطابق ریلی دوپہر 2 بجے زمان پارک سے نکلے گی جو علامہ اقبال روڈ، ریلوے اسٹیشن اور شاہ عالم مارکیٹ چوک سے ہوتی ہوئی داتا دربار پہنچ کر اختتام پذیر ہوگی۔
اس سے قبل چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان نے 11 مارچ کو لاہور میں ریلی نکالنے کا اعلان کیا تھا، تاہم انتظامیہ کی جانب سے اجازت نہ ملنے کے باعث پی ٹی آئی نے ریلی ایک دن کیلئے ملتوی کردی تھی ۔