راولپنڈی (اپنے نامہ نگار سے) راولپنڈی اور چکلالہ کینٹ میں پانی کا بحران شدت اختیار کر گیا ہے ، رمضان کے مہینے میں بھی صارفین کو ایک دن چھوڑ کر پانی فراہم کیا جا رہا ہے جو ان کی ضرورت کیلئے ناکافی ہے، کینٹ کی بعض آبادیوں کے پانی کے صارفین نے بتایا کہ شدید گرمی کے اس موسم اور رمضان المبارک میں انہیں پانی کیلئے ترسایا جا رہا ہے ، ان سے پورے مہینے کا پانی کا بل وصول کیا جا تا ہے مگر فراہمی 15دن ہوتی ہے ، پانی کھولا بھی مرضی کے اوقات جاتا ہے ، فلٹریشن پلانٹس کے باہر بھی لوگ لائنوں میں کھڑے نظر آتے ہیں ، ان کا کہنا تھا کہ مہنگائی کے اس دور میں ٹینکروں کے ذریعے پانی خریدنا ان کے بس کی بات نہیں ، کینٹ بورڈز کو ٹینکرز کیلئے آج فون کرتے ہیں تو دوسرے دن پانی فراہم کیا جاتا ہے اور ساڑھے سات سو روپے فی ٹینکر بھی فراہم کرنا پڑتے ہیں، پرائیویٹ پانی کا ٹینکر ہزار سے پندرہ سو روپے میں فراہم کیا جاتا ہے، ادھر وائس پریذیڈنٹ چکلالہ کنٹونمنٹ بورڈ راجہ عرفان امتیاز نے بتایا کہ چکلالہ میں پانی کی قلت زیادہ ہے کیونکہ راولپنڈی کی طرف سے ہی انہیں کم پانی سپلائی کیا جا رہا ہے ، خانپور ڈیم سے آنے والے پانی میں بھی کمی کر دی گئی ہے حالانکہ گرمیوں میں وہاں سے پانی کی مقدار میں اضافہ ہونا چاہییے کیونکہ شہریوں کی شدید گرمی میں پانی کی ضرورت بڑھ جاتی ہے ، انہوں نے بتایا کہ ایک دن چھوڑ کر جو پانی فراہم کیا جاتا ہے ، پانی کا پریشر بہت کم ہوتا ہے جو صارفین کی ضرورت کو پورا کرنے کیلئے ناکافی ہوتا ہے بعض اوقات پانی کی فراہمی کے وقت بجلی ہی چلی جاتی ہے تو پھر پانی آتا ہی نہیں۔