پی ٹی آئی کے رہنما فواد چوہدری عمران خان نے لاہور ہائی کورٹ سے سی سی پی او کو طلب کر کے لاہور میں جاری آپریشن روکنے کی استدعا کر دی۔
پی ٹی آئی کے رہنما فواد چوہدری عمران خان کی لیگل ٹیم کے ہمراہ چیف جسٹس لاہور ہائی کورٹ امیر بھٹی کے سامنے پیش ہوئے۔
فواد چوہدری نے عدالت میں چیف جسٹس کے روبرو کہا کہ تحریکِ انصاف کے ساتھ غلط برتاؤ کیا جا رہا ہے۔
وکیل عابد ساقی نے کہا کہ عدالت بنیادی حقوق کی محافظ ہے۔
فواد چوہدری نے کہا کہ پاکستان بہت بڑے بحران کا شکار ہے، ہمیں دیوار سے لگانا پاکستان میں تقسیم پیدا کرنے کے مترادف ہے، کیا وجہ ہے کہ ہمارے مقدمے نہیں سنے جاتے؟
پی ٹی آئی رہنما فواد چوہدری نے عدالت سے استدعا کی کہ آپ سی سی پی او کو طلب کر کے آپریشن کو روکیں۔
چیف جسٹس امیر بھٹی نے استفسار کیا کہ پٹیشن کے بغیر کیسے آرڈر جاری کر سکتے ہیں؟ پٹیشن کے بغیر کیسے سن سکتے ہیں؟
وکیل اظہر صدیق نے جواب دیا کہ ہم پٹیشن تیار کر رہے ہیں، ہر کوئی جانتا ہے کہ ناقابلِ ضمانت وارنٹ کا کیا پروسیجر ہے۔
چیف جسٹس نے سوال کیا کہ عمران خان کے ناقابلِ ضمانت وارنٹ کب جاری ہوئے ہیں۔
وکیل اظہر صدیق نے جواب دیا کہ یہ پرسوں جاری ہوئے اور 18 مارچ کو عمران خان نے عدالت میں پیش ہونا ہے۔
فواد چوہدری نے کہا کہ تحریری آرڈر کل آیا ہے اور ہم نے وارنٹ چیلنج کر دیے ہیں۔
چیف جسٹس نے ہدایت کی کہ یہ اسلام آباد کا معاملہ ہے آپ وہاں جائیں۔
فواد چوہدری نے کہا کہ یہ لوگوں کی زندگیوں کا معاملہ ہے۔
وکیل عابد ساقی نےکہا کہ لوگوں کو مارا جا رہا ہے۔
فواد چوہدری نے کہا کہ ہم آدھے گھنٹے میں پٹیشن دائر کر رہے ہیں، آپ حکم جاری کر دیں کہ پٹیشن کو فوری فکس کیا جائے۔
چیف جسٹس امیر بھٹی نے کہا کہ میں کیوں ایسا حکم جاری کروں جو سسٹم ہے اسی کے مطابق کیس فکس ہو گا، رات سے معاملہ چل رہا تھا تو آپ کو صبح ساڑھے 8 بجے پٹیشن لانی چاہیے تھی۔
وکلاء نے کہا کہ ہم آدھے گھنٹے میں پٹیشن لا رہے ہیں۔
جس کے بعد فواد چوہدری اور دیگر عدالت سے واپس روانہ ہو گئے۔