• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

پہلی پرفارمنس کیلئے تقریباً ڈیڑھ گھنٹا پیدل سفر طے کیا، کیفی خلیل

اسکرین گریب
اسکرین گریب

پاکستان میوزک انڈسٹری کے عالمی شہرت یافتہ گلوکار کیفی خلیل آج جس مقام پر ہیں وہاں کیسے پہنچے، انہوں نے اپنے کیرئیر کے ابتدائی دنوں میں کتنی محنت کی اس حوالے سے اپنے انٹرویو میں کھل کر بات کی۔

ویڈیو شیئرنگ پلیٹ فارم یوٹیوب پر ایک چینل کو انٹرویو دیتے ہوئے کیفی خلیل نے اپنے کیرئیر کے ابتدائی دنوں میں کی جانے والی جدوجہد کے حوالے سے بات کرتے ہوئے بتایا کہ انہیں موسیقی کا اس قدر شوق ہے کہ ان کا اوڑھنا بچھونا موسیقی ہی ہے، انہوں نے پہلا سیکنڈ ہینڈ گٹار اپنی کمائی سے 1500 روپے میں خریدا تھا۔

کیفی ماضی کے مشہور گٹاریسٹ عامر زکی سے گٹار سیکھنے کی جستجو میں لیاری سے زم زما ان کے اسکول جایا کرتے تھے کیونکہ وہاں موسیقی کا شوق رکھنے والوں کو مفت میں گٹار سِکھایا جاتا تھا۔

انہوں نے بتایا ’میڈ‘ اسکول کی گاڑی انہیں کھارا در تک پک کرنے کے لئے آتی تھی ، کرائے کے پیسے نہ ہونے کے باعث وہ لیاری سے کھارا در تک پیدل سفر کرتے تھے پھر وین انہیں اسکول تک پہنچاتی تھی۔


تاہم ایک بار کسی غلط فہمی کی وجہ سے وین چھوٹ گئی، جس کی اطلاع انہوں نے اسکول والوں کو دی تو انہوں نے بتایا کہ کیفی کا اسکول پہنچنا بہت ضروری ہے کیونکہ وہ ایک پرفارمنس کےلئے منتخب ہوچکے ہیں اور اسکول کی جانب سے پرفارم کرنا ہے، اس لئے ان کا اسکول پہنچنا ضروری ہے۔

انہوں نے بتایا کہ وہ اتوار کا دن تھا اور تمام دوست گھومنے گئے ہوئے تھے اور کرائے کے پیسے نہ ہونے کی وجہ سے پیدل کھارادر سے زم زما پہنچے جس میں انہیں تقریباً ڈیڑھ گھنٹا لگا۔

انہوں نے اپنی خواہش کے حوالے سے بتاتے ہوئے کہا کہ میری خواہش ہے کہ کبھی لیاری میں ایک کنسرٹ رکھوں اپنے لوگوں کے بیچ بیٹھ کر بس گٹار بجاتا رہوں اور لوگ سنتے رہیں۔

انہوں نےبتایا کہ وہ چاہتے ہیں کے ان کے مداح انہیں ان کے بینڈ کے ساتھ پرفارم کرتا ہوا بھی اتنا ہی پسند کریں جتنا سولو پرفارمنس کے دوران کرتے ہیں۔

انٹرٹینمنٹ سے مزید