• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

پی ٹی آئی کو بطور دہشت گرد تنظیم لیا جائے، مریم نواز

فوٹو فائل
فوٹو فائل

پاکستان مسلم لیگ (ن) کی چیف آرگنائزر مریم نواز نے تحریک انصاف کو کالعدم، دہشت گرد اور عسکری سیاسی جماعت کے طور پر ڈیل کرنے کا مطالبہ کردیا۔

 لاہور میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے مریم نواز نے کہا کہ ریاست کو اداروں کے ساتھ سر جوڑ کر بیٹھنا ہوگا، اگر ایسا نہیں ہوتا تو حکومت پر بہت بڑا سوال کھڑا ہوگا۔

رہنما مسلم لیگ ن نے کہا کہ عمران خان ریاست کی رٹ چیلنج کرکے کھلے عام بغاوت کر رہے ہیں، کچے اور زمان پارک میں دونوں طرف ایک جیسے مناظر ہیں۔

انہوں نے کہا کہ پہلے لانگ مارچ میں کے پی سے سیکیورٹی فورسز کو لایا گیا، آج گلگت بلتستان کی پولیس کو لا کر پنجاب پولیس کے مقابلے میں لا کر کھڑا کیا۔

مریم نواز نے مزید کہا کہ کالعدم تنظیموں کے لوگوں کو زمان پارک میں رہنے کی جگہ دی ہوئی ہے، حکومت عمران خان کے ساتھ ایسے ڈیل کرے جیسے دہشت گردوں کے ساتھ کرتی ہے۔

انہوں نے کہا کہ زمان پارک میں دیکھ لیا کہ سسلین مافیا اور گاڈ فادر کیا ہوتا ہے، جو حرکتیں چار پانچ دن سے ہو رہی ہیں وہ پاکستان کی تاریخ میں نہیں دیکھیں۔

مریم نواز نے کہا کہ پہلے سیاہ کو سفید کرنے والے سہولت کار موجود تھے، جو کچھ 2014 سے ہو رہا ہے وہ آج سہولت کار نہ ہونے کی وجہ سے سامنے آرہا ہے۔

رہنما مسلم لیگ ن نے کہا کہ سیاسی جماعتیں جدوجہد، قربانیوں سے پہچانی جاتی ہیں، سیاسی رہنما جلا وطنی، جیلیں، کوڑے برداشت کرتے ہیں، ایک انسان اپنے آپ کو سیاسی لیڈر کہتا ہے، اس انسان نے پانچ روز سے لاہور میں تماشا کیے رکھا۔

انہوں نے مزید کہا کہ جسٹس کھوسہ نے نواز شریف کو شرمناک القابات سے نوازا، جسٹس کھوسہ کے کہنے پر عمران خان نواز شریف کے خلاف پانامہ میں درخواست لایا۔

رہنما مسلم لیگ ن نے کہا کہ اس کے پلے سوائے غندہ گردی اور پاکستان کے حالات خراب کرنے کے کیا تھا؟ عالمی میڈیا کو انٹرویوز میں جھوٹ بول رہا  ہے کہ میرے پاس ضمانت ہے، ضمانت تھی تو انڈر ٹیکنگ کیوں دے رہا ہے، ٹیرین کیس جھوٹا ہے، فارن فنڈنگ کیس جھوٹا ہے؟ جاؤ کہہ دو یہ میری بیٹی نہیں، فارن فنڈنگ نہیں لی، یہ تمام کیسز میں ایک انڈر ٹیکنگ دے کہ عدالت میں  پیش ہوں گا، اگر یہ ایسی انڈرٹیکنگ دے تو میں کہوں گی کہ اسے گرفتار نہیں کرو۔

مریم نواز نے مزید کہا کہ زلمے خلیل زاد کو یہ حق کس نے دیا کہ پاکستان کے اندرونی معاملات میں بولے، زلمے خلیل زاد اس وقت کیوں خاموش تھے جب عمران کے دور میں صحافیوں پر تشدد ہوا، ان کے دور میں جو ان کے خلاف آواز اٹھاتا تھا اسے عبرت کا نشان بنا دیا جاتا تھا۔

قومی خبریں سے مزید