حکومت نے عمران خان اور پی ٹی آئی کیخلاف کے خلاف قانون کے مطابق کارروائی کرنے کا فیصلہ کرلیا۔
وزیراعظم شہباز شریف کی زیر صدارت اتحادی جماعتوں کا سیاسی اور قومی امور پر 6 گھنٹے طویل اجلاس ہوا، جس کا اعلامیہ سامنے آگیا ہے۔
اعلامیے کے مطابق اجلاس میں حکومتی اتحادی جماعتوں کے اکابرین، سینئر رہنما اور وفاقی وزراء شریک ہوئے۔
اعلامیے کے مطابق 22 مارچ کو پارلیمنٹ کا مشترکہ اجلاس طلب کرلیا گیا ہے، جس میں ریاستی عملداری یقینی بنانے کےلیے اہم فیصلے ہوں گے۔
اجلاس کے اعلامیے میں عمران خان کے حکم پر پولیس اور رینجرز پر حملوں کی مذمت کی گئی اور کہا کہ یہ ریاست دشمنی ہے، جسے برداشت نہیں کیا جاسکتا۔
اعلامیے میں مزید کہا گیا کہ کالعدم تنظیموں کےتربیت یافتہ جتھوں کے ذریعے ریاستی اداروں کے اہلکاروں پر لشکر کشی انتہائی تشویشناک ہے۔
اعلامیے کے مطابق اجلاس میں فیصلہ کیا گیا کہ شواہد اور ثبوت موجود ہیں، قانون کے مطابق کارروائی کی جائے۔
وزیراعظم کی زیر صدارت اجلاس میں سوشل میڈیا، بیرون ملک اداروں بالخصوص آرمی چیف کے خلاف مہم کی شدید مذمت کی گئی۔
اعلامیے کے مطابق بیرون ملک مقیم پاکستانی مذموم ایجنڈے کا حصہ نہ بنیں، لسبیلہ کے شہدا کےخلاف غلیظ مہم چلانے والے عناصر بیرون ملک مہم چلارہے ہیں۔
اجلاس میں ایسے عناصر کے خلاف قانونی کارروائی کا فیصلہ کیا گیا اور کہا گیا کہ کسی بھی معاشرے میں یہ رویہ قابل قبول نہیں ہوتا، یہ آزادی اظہار نہیں۔
اعلامیے کے مطابق عمران خان اور ان کے ساتھیوں سے سلوک سے پلڑے برابر نہ ہونے کا تاثر مزید گہرا ہورہا ہے، ایک ملک میں انصاف کے دو معیار قبول نہیں۔
اجلاس میں فیصلہ کیا گیا کہ جوڈیشل کمپلیکس پر حملے، پولیس افسران اور اہلکاروں کو زخمی کرنے والوں کے خلاف سخت کارروائی کی جائے گی۔
اعلامیے کے مطابق فیصلہ کیا گیا کہ املاک کی توڑ پھوڑ، تشدد، جلاؤ، گھیراؤ پر قانون کے مطابق سخت کارروائی ہوگی۔
اجلاس میں سابق چیف جسٹس ثاقب نثار اور پی ٹی آئی کے وکیل خواجہ طارق رحیم کی آڈیو لیک کو تشویشناک قرار دیا گیا۔
اعلامیے کے مطابق اجلاس کے شرکاء نے آڈیو لیک میں مریم نواز کے بارے میں گھٹیا گفتگو کی مذمت کی۔
اجلاس میں ملک کی معاشی اور سیاسی، داخلی اورخارجی، امن اور امان کی صورتحال پر تفصیلی غور کیا گیا، ساتھ ہی معیشت اور آئی ایم ایف پروگرام کی بحالی پر بریفنگ دی گئی۔
اعلامیے کے مطابق اجلاس کو عوامی ریلیف کےلیے وزیراعظم کے اقدامات سے بھی آگاہ کیا گیا، عوامی ریلیف میں کسان پیکیج، رمضان میں غریب خاندانوں کو آٹے کی مفت فراہمی شامل ہے۔
بریفنگ میں بتایا گیا کہ کم آمدن والوں کےلیے پیٹرول کی قیمت میں 50 روپے رعایت دینے کی اسکیم ہے جبکہ شمسی توانائی کے فروغ، نوجوانوں کےلیے بلاسود اور رعایتی قرض پروگرام شروع کیا جارہا ہے۔
اجلاس کے شرکاء کو دی گئی بریفنگ میں بتایا گیا کہ سیلاب متاثرین کی بحالی سمیت دیگرریلیف پروگرام شامل ہیں جبکہ ملک بھر کے نوجوانوں کےلیے سی ایس ایس کے خصوصی امتحان کا انعقاد کیا جارہا ہے۔
اعلامیے کے مطابق شرکاء نے معیشت، آئی ایم ایف پروگرام کی بحالی کے وزیراعظم کے اقدامات کو سراہا۔