سابق وزیر خزانہ مفتاح اسماعیل کا کہنا ہے کہ اسحاق ڈار نے آئی ایم ایف کے معاہدے کی خلاف ورزی کی ہے۔
کراچی کی نجی یونیورسٹی میں پاکستان ان دی مڈ آف کرائسز کے عنوان سے مکالمے میں گفتگو کرتے ہوئے مفتاح اسماعیل نے کہا کہ جب میں وزیر تھا تو جا کر آئی ایم ایف سے بات کی تھی۔
مفتاح اسماعیل نے کہا کہ ہم قرض لے کر ہی عوام کو سستا پیٹرول دے رہے تھے، آئی ایم ایف سے کہا کہ ہم غلط بیانی نہیں کریں گے، پھر مجھے ہٹا دیا اور اسحاق ڈار نے معاہدے کی خلاف ورزی کی، تین بار آئی ایم ایف کے معاہدے کی خلاف ورزی ہو چکی ہے۔
سابق وزیر خزانہ نے کہا کہ اب آئی ایم ایف کا دل نہیں ہے پیسے دینے کا، آئی ایم ایف کو اب پاکستان پر بہت کم اعتماد ہے، اب آئی ایم ایف پہلے دیگر ممالک سے سرمایہ کاری لانے کی بات کر رہا ہے۔
انہوں نے کہا کہ اگر پاکستان ڈیفالٹ کر گیا تو یہ پاکستان کیلئے بہت خطرناک ہوگا، اشرافیہ تو سہہ جائے گی لیکن غریب عوام کےلیے بہت مسائل ہوں گے۔
مفتاح اسماعیل نے کہا کہ پیٹرول میں موٹر سائیکل والوں کو سبسڈی دینے کی بات ہوئی، بعد میں پک اپ اور رکشے والوں کو بھی سبسڈی دینے کی بات ہوئی، میرے خیال میں یہ فارمولا کارآمد نہیں ہوگا۔
سابق وزیر خزانہ نے کہا کہ یہ کسی ملک کو چلانے کی سب سے بری حکمت عملی ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ 87 فیصد پاکستانی بچوں کو ٹھیک خوراک نہیں مل رہی۔
واضح رہے کہ رکن جنگ فورم اکرم خان نے مکالمے کی میزبانی کی۔