• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

مفت آٹے کا حصول، زندگی اور موت کی جنگ کیوں؟

فائل فوٹو
فائل فوٹو

پنجاب اور خیبرپختونخوا کے مختلف شہروں میں مفت سرکاری آٹا اب تک 5 شہریوں کی جان لے گیا اور کئی افراد زخمی بھی ہو چکے ہیں۔

بھکر میں مفت آٹے کے حصول کے لیے آئے شخص کا انتقال ہو گیا جبکہ ملتان میں ایک شخص سستا پوائنٹ میں آٹا لینے آیا تھا، دل کا دورہ پڑنے سے انتقال کر گیا۔

فیصل آباد میں مفت آٹا لینے آئے بزرگ کی جان چلی گئی اور مظفر گڑھ کی تحصیل کوٹ ادو میں مفت آٹے کے حصول کے لیے لائن میں لگی خاتون کو آٹا تو نہ مل سکا لیکن دل کا دورہ پڑنے سے اس کی جان چلی گئی۔

چارسدہ میں مفت آٹے کی تقسیم کے دوران دھکم پیل اور بھگدڑ میں 40 سالہ شخص جاں بحق ہو گیا۔

ڈیرہ غازی خان کی تحصیل تونسہ میں آٹا نہ ملنے پر شہریوں نے نئے تعینات اسسٹنٹ کمشنر کے سامنے احتجاج کیا، ایک خاتون نے اسسٹنٹ کمشنر کی واسکٹ اتار لی۔

اسسٹنٹ کمشنر کے گارڈ نے خاتون کو تھپڑ مارا تو شہری مشتعل ہو گئے اور اسسٹنٹ کمشنر کی گاڑی پر حملہ کر دیا۔

قومی خبریں سے مزید