چیئرمین پبلک اکاؤنٹس کمیٹی (پی اے سی) نور عالم خان نے سیکریٹری فوڈ سیکیورٹی کا دعویٰ ماننے سے انکار کردیا۔
نور عالم خان کی زیر صدارت اجلاس میں زرعی شعبے میں سائنسدانوں کی فہرست، افسران کی تنخواہوں اور مراعات کی تفصیلات طلب کرلیں۔
پی اے سی نے ملک میں موجود پی ایچ ڈی ہولڈرز اور دیگر افسران کی فہرست بھی مانگ لی۔
دوران اجلاس سیکریٹری خوراک حسن طارق نے کہا کہ ملک میں گندم کی فی ایکڑ پیداوار 60 سے 80 من ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ سالانہ گندم کی مجموعی پیداوار 24 ملین ٹن جبکہ کھپت 30 ملین ٹن ہے۔
چیئرمین کمیٹی نے اس پر کہا کہ سیکریٹری صاحب اتنی لمبی نہ چھوڑیں، ملک میں گندم کی فی ایکڑ اوسط پیداوار 27 من ہے، اتنا دعویٰ کریں جو مانا جاسکے۔
انہوں نے مزید کہا کہ میری اپنی زمین پر گندم کی پیداوار کم ہوکر 16 من فی ایکڑ رہ گئی ہے۔
نور عالم خان نے یہ بھی کہا کہ زمینداری اب منافع بخش کام نہیں رہا، وہ تو اپنی زمین کسی ہاؤسنگ سوسائٹی کو بیچنا چاہتے ہیں۔
دوران اجلاس پاکستان ایگریکلچرل ریسرچ کونسل کے چیئرمین نے کمیٹی کو بتایا کہ گندم کی فی ایکڑ پیداوار میں 10 کلو کا اضافہ ہوا ہے۔
اس پر چیئرمین نور عالم خان نے کہا کہ آپ زبانی جواب نہ دیں بلکہ اعداد و شمار پیش کریں۔