کراچی میں گورنر سندھ کامران خان ٹیسوری لوگوں سے ملنے کے لیے نارتھ ناظم آباد کی فوڈ اسٹریٹ پہنچے جہاں انہوں نے سحری کی اور لوگوں سے ملاقات کی، لوگوں نے گورنر سندھ کے ساتھ تصویریں بھی بنائیں، حیدری میں گورنر سندھ نے نوجوانوں کے ساتھ کرکٹ کھیلی۔
گورنر سندھ نمائش چورنگی پہ فلاحی ادارے کے دسترخوان بھی پہنچے اور لوگوں میں اپنے ہاتھوں سے سحری تقسیم کی۔
گورنر سندھ کامران ٹیسوری عوام سے ملاقات کرنے اور رمضان المبارک کی آٹھویں سحری کے لیے نارتھ ناظم آباد کی فوڈ اسٹریٹ پہنچے، وہاں موجود لوگ گورنر سندھ کو اپنے درمیان دیکھ کر خوش ہو گئے اور ان کا پُرجوش استقبال کیا، ان کے ساتھ سیلفیاں بھی بنوائیں۔
اس موقع پر گورنر سندھ کا کہنا تھا کہ عوام میں جا کر ان کے مسائل سے آگاہی ملتی ہے، چاہے کچھ بھی ہو جائے، عوام سے رابطہ نہیں توڑوں گا، مسائل کے حل کے لیے متعلقہ اداروں کو بتاتا رہوں گا، مسائل حل کرنے کے لیے اختیارات سے زیادہ ارادے اور نیت کی ضرورت ہوتی ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ عوامی گورنر کا لقب دیے جانے پر فخر ہے، گورنر ہاؤس میں افطار کا سلسلہ پورے رمضان جاری رہے گا، عہدے ملنے پر عوام سے رابطہ توڑنا مناسب عمل نہیں۔
گورنر سندھ کامران خان ٹیسوری نوجوانوں کی حوصلہ افزائی کے لیے حیدری میں نائٹ کرکٹ میچ میں پہنچ گئے۔
نارتھ ناظم آباد کے علاقے میں نوجوان کرکٹرز نے گورنر سندھ کو اپنے درمیان پا کر مسرت کا اظہار کیا۔
اس موقع پر کامران ٹیسوری نے کہا کہ نوجوانوں کو کھیلتا دیکھ کر طالب علمی کا دور یاد آ گیا۔
گورنر سندھ کامران خان ٹیسوری نمائش چورنگی پر رمضان المبارک کی آٹھویں سحری میں شرکت کے لیے فلاحی ادارے کے دسترخوان پہنچے جہاں انہوں نے اس موقع پر اپنے ہاتھوں سے لوگوں میں سحری تقسیم کی۔
یہاں گورنر سندھ کامران ٹیسوری نے میڈیا سے گفتگو میں کہا کہ پاکستان جس معیشت کے حالات سے گزر رہا ہے اس سے ملک کو نکالنے کے لیے ہم سب کو آگے بڑھ چڑھ کر حصہ لینا چاہیے۔
انہوں نے کہا کہ عوام سے اپیل ہے کہ بچت بازاروں میں جائیں، وہاں پر قیمتوں میں 30 سے 35 فیصد ریلیف ملے گا۔
کامران ٹیسوری نے کہا کہ گورنر ہاؤس میں جو بھی افطاری کروا رہا ہوں اپنے خرچے سے کر ارہا ہوں،کراچی میں روزگار کے مواقع نہیں ہیں۔
انہوں نے یہ بھی کہا کہ ہمیں مل جل کر اس معاشی صورتِحال سے لڑنا ہے اور معیشت کو بحال کرنا ہے، مڈل کلاس ختم ہو گئی ہے، مہنگائی کا طوفان ہے، میں نے سندھ گورنمنٹ سے بھی گزارش کی ہے کہ ان تمام حالات کا جائزہ لیں۔