• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

ٹرمپ پر 34 الزامات عائد، خود کو بے قصور قرار دیدیا

فائل فوٹو
فائل فوٹو

امریکا کے سابق صدر ڈونلڈ ٹرمپ مین ہٹن کی عدالت میں پیش ہوگئے، انہوں نے تمام الزامات مسترد کردیے اور خود کو بےقصور قرار دیا ہے۔

سابق صدر ٹرمپ کے پیشی کے موقع پر فنگر پرنٹس لیے گئے، ان کو ہتھکڑی نہ لگائے جانے کا امکان ہے جبکہ گرفتار ملزم کی حیثیت سے تصویر بھی جاری نہ ہونے کا امکان ہے۔

ٹرمپ پر اداکارہ کو ایک لاکھ 30 ہزار ڈالر دینے کےالزامات ہیں، ٹرمپ پر کاروباری ریکارڈ میں جعل سازی کے 34 الزامات عائد ہیں۔

ٹرمپ کی کمرۂ عدالت میں پیشی کے موقع پر ٹی وی کیمرے موجود نہیں تھے، خود کو قانون کے حوالے کرنے کے موقع پر ٹرمپ 4 وکیلوں کے ساتھ عدالت آئے۔

ڈیموکریٹ رکن کانگریس ایڈم شف کا اس موقع پر کہنا تھا کہ یہ اداسی کا لمحہ ہے کہ سابق صدر کو مجرمانہ الزامات پر گرفتار کرنا ضروری ہوا۔

انہوں نے کہا کہ سب سے اہم یہ ہے کہ کوئی قانون سے بالاتر نہیں، سب سے زیادہ طاقتور کو بھی انصاف کے کٹہرے میں لایا گیا ہے۔

دوسری جانب عدالت میں پیشی کے لمحے ٹرمپ کی صدارتی انتخابی مہم بھی جاری رہی، ٹرمپ کی صدارتی مہم کے لیے47 ڈالر کی ٹی شرٹ فروخت کے لیے پیش کی گئی۔

ٹی شرٹ پر ٹرمپ کی بحثیت ملزم جعلی تصویر، لکھا ہے’قصور وار نہیں۔‘

ٹرمپ کے والد بھی 2 بار گرفتار ہوئے تھے

امریکی میڈیا نے بتایا کہ ڈونلڈ ٹرمپ کے والد فریڈ ٹرمپ بھی دو بار گرفتار کیے گئے تھے، فریڈ ٹرمپ کو 1927 اور 1976 میں بلڈنگ کوڈ کی خلاف ورزی پر گرفتار کیا گیا تھا۔

جیسی کرنی ویسی بھرنی، ڈیموکریٹس کا ردعمل

ٹرمپ کی عدالت میں پیشی پر ڈیموکریٹس کا ردعمل میں کہنا ہے کہ جیسی کرنی ویسی بھرنی۔

ڈونلڈ ٹرمپ 2024 میں ری پبلکن پارٹی کےصدارتی امیدوار نامزد ہونا چاہتے ہیں۔

سابق صدر ٹرمپ کے خلاف 3 دیگر مجرمانہ تحقیقات بھی جاری ہیں، ٹرمپ کو 2020 کے صدارتی الیکشن کے نتائج الٹنے کی کوشش کے الزام کا بھی سامنا ہے۔

واضح رہے کہ پیشی سے پہلے ٹرمپ کا ردعمل میں کہنا تھا کہ واہ، یہ مجھے گرفتار کریں گے!۔

مین ہٹن کی عدالت کے باہر ٹرمپ کے حامیوں اور مخالفین نے مظاہرے کیے۔

عدالت میں سماعت مکمل ہوجانے کے بعد ٹرمپ فلوریڈا روانہ ہوگئے۔

بین الاقوامی خبریں سے مزید