پاکستان مسلم لیگ (ن) کے قائد اور سابق وزیراعظم نواز شریف کا کہنا ہے کہ سپریم کورٹ کے فیصلے پر ہر فورم پر بات ہونی چاہیے۔
لندن میں نوازشریف سے سوال کیا گیا کہ کل وفاقی حکومت پھر فل کورٹ پر پارلیمنٹ میں قرار داد پیش کررہی ہے۔
اس پر نواز شریف نے کہا کہ سپریم کورٹ کے فیصلے پر ہر فورم پر بات ہونی چاہیے۔
واضح رہے کہ حکومتی اتحادی جماعتوں کے سربراہان سے خطاب کے دوران وزیراعظم شہباز شریف کا کہنا تھا کہ سپریم کورٹ نے فل کورٹ کی استدعا کو رد کردیا، ایک قرارداد پہلے ہی پاس ہوچکی ہے، کل امید ہے کہ ایک اور قرارداد ایوان میں پیش ہوگی۔
شہباز شریف کا کہنا تھا کہ تین رکنی بینچ کی سربراہی جسٹس فائز عیسیٰ نے کی جس کی کارروائی سرکلر سے ختم کی، خیبر پختونخوا کے حوالے سے تین رکنی بینچ نے کہا ہے کہ ہائیکورٹ بھی جا سکتے ہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ آئین و قانون کے ساتھ سنگین مذاق کیا جا رہا ہے، قاضی فائز عیسیٰ کے فیصلے کو پہلے سرکلر اور پھر 6 رکنی بنیچ نے ختم کیا، کابینہ اور قومی اسمبلی میں وزیر قانون نے یہ تمام صورتحال سامنے رکھی۔
ملک میں اس طرح کا کھلواڑ پہلے دیکھنے میں نہیں آیا، تین رکنی بینچ نے فل کورٹ کی استدعا کو رد کیا، 3-4 کے فیصلے پر کوئی بات نہیں کی۔