پیپلز پارٹی کے شریک چیئرمین اور سابق صدر آصف علی زرداری نے کہا ہے کہ شہباز شریف اپوزیشن سے مذاکرات کریں لیکن اپوزیشن کو مذاکرات کے لیے شہباز شریف کے پاس آنا ہو گا کیونکہ یہ وزیرِ اعظم ہیں۔
آصف علی زرداری نے آئین پاکستان کی گولڈن جوبلی کے حوالے سے قومی اسمبلی کے خصوصی اجلاس سے اظہار خیال کرتے ہوئے پاکستان تحریک انصاف کو پیغام دیا ہے۔
سابق صدر آصف علی رزداری کا کہنا ہے کہ مذاکرات میں آنے سے پہلے شرائط نہ رکھی جائیں، ہم نے تو نہیں کہا تھا کہ بائیکاٹ کرو یا استعفے دو۔
آصف علی زرداری نے کہا کہ میرے پاس سارے راز ہیں، کچھ راز شیئر کر سکتا ہوں، کچھ شیئر نہیں کر سکتا، میں اپنی نسل کو ٹوٹا نہیں پورا پاکستان دے کر جاؤں گا، آئین کو کچھ نہیں ہو گا۔
انہوں نے کہا کہ بی بی کی شہادت کے بعد ایک ہی نعرہ لگایا کہ پاکستان کھپے، آج کا صدر مانتا ہے کہ میں اگر کوئی دوسرا نعرہ لگاتا تو پاکستان نہیں بچتا، ہم پاکستان کو بچاتے آئے ہیں، اب بھی بچائیں گے، جب تک دم میں دم ہے جمہوریت کو چلائیں گے۔
ان کا کہنا ہے کہ ہم تو بلوچستان بھی جائیں گے اور کے پی بھی جائیں گے، جہاں ہمیں لوگ بلائیں ہم ہر اس جگہ جائیں گے، پھر جو ہوگا دیکھا جائے گا، میرے خلاف سوموٹو ہوئے ہیں، میں نے دیکھے ہیں، رات 12 بجے اسپتال سے اٹھا کر جیل کھولا گیا، اس وقت سوموٹو نہیں ہوتا، چیف جسٹس صاحب کہتے ہیں اس افسر کا نام نہیں لوں گا جس نے مجھے رپورٹ دی ہے، آپ کو حق نہیں پہنچتا کہ پرائیویٹ انفارمیشن لیں، ہمارے ہاتھ صاف تھے جو گواہ بنایا وہ تحویل میں فوت ہوا۔
انہوں نے کہا کہ میں نے اپنے باتھ رومز سے ان کے کیمرے پکڑے اور میں گارڈ کو پکڑ کر باہر لایا، میری بہن کو رات کے 12 بجے اسپتال سے اٹھایا گیا، تب سوموٹو نہیں لیا گیا، میں کہاں کہاں بتاؤں کہ میں اس تاریخ کا شاہد ہوں لیکن بات سنی ان سنی ہو گئی۔
سابق صدر نے کہا کہ میرے والد بھی اسمبلی میں بیٹھے تھے،انہوں نے بھی آئین پر دستخط کیے تھے،جو خواب ذوالفقار بھٹو، مفتی محمود نے دیکھا وہ پورا نہ ہوسکا، بھٹو صاحب کو ڈی سیٹ کر دیا گیا، ہم نے مذہب کو کبھی سیاست میں استعمال نہیں کیا، ہم نے جمہوریت بحال کی تھی، میرے رب نے چاہا تو آئین کو کچھ نہیں ہو گا اور نہ اس کے ساتھ کھلواڑ کرنے دیں گے۔
آصف زرداری کا کہنا ہے کہ ہم پاکستان بنائیں گے، آج چین، روس اور ملائشیا اپنا آئی ایم ایف بنا رہے ہیں، بھارت تو روس سے تیل لیتا ہے اور ریفائن کرتا ہے، ایسی کوئی چیز نہیں کہ پاکستان نہیں کر سکتا، ہمیں وقت چاہیے۔
پیپلز پارٹی کے شریک چیئرمین نے کہا کہ وزیرِ اعظم ہی واحد اتھارٹی ہے ڈائیلاگ کرنے کے لیے، یہ پہلی دفعہ نہیں کہ کورٹ نے نوٹس دیا، مسعود شریف کو بھی نوٹس دیا گیا، پاکستان پیپلز پارٹی نے ہمیشہ ایک ہی نعرہ مارا پاکستان کھپے، آج کا صدر خود مانتا ہے اگر میں کوئی دوسرا نعرہ لگاتا تو پاکستان نہ بچتا۔
ان کا کہنا ہے کہ پاکستان اور آئین کو بچاتے رہیں گے، جب تک دم میں دم ہے آئین اور ملک کو سنواریں گے، پاکستان اٹھے گا اور ہم اس کو اٹھائیں گے، این ایف سی ایوارڈ سب نے مل کر دیا۔