سپریم کورٹ نے پنجاب میں الیکشن کی سماعت پر آج کی سماعت کا تحریری حکم نامہ جاری کر دیا۔
عدالت نے قرار دیا کہ اسٹیٹ بینک وزارت خزانہ کے ذریعے 21 ارب روپے الیکشن کمیشن کے اکاؤنٹ میں منتقل کرائے گا۔
وزارت خزانہ نے بتایا کہ 17 اپریل تک 21 ارب روپے عدالتی حکم پر الیکشن کمیشن کو دیں گے۔
سپریم کورٹ نے حکم دیا کہ اسٹیٹ بینک اور وزارت خزانہ 18 اپریل تک فنڈز فراہمی کے حکم پر عمل درآمد کی رپورٹ پیش کریں۔
عدالت کا کہنا تھا کہ اسٹیٹ بینک پنجاب اور خیبر پختونخوا کے انتخابات کیلئے رقم جاری کرے گا، اسٹیٹ بینک فوری طور پر اس ضمن میں فنانس ڈویژن سے رابطہ کرے گا۔
سپریم کورٹ نے کہا کہ الیکشن کمیشن کو فوری طور پر 21 ارب روپے انتخابات کیلئے جاری کیے جائیں۔
وزارت خزانہ کے مطابق وفاقی حکومت کو فیڈرل کنسولیڈیٹڈ فنڈ سے رقم منتقل کرنے کا مکمل اختیار حاصل ہے۔
اعلیٰ عدالت کا کہنا تھا کہ وفاقی حکومت کو 21 ارب روپے جاری کرنے کیلئے پارلیمنٹ سے منظوری لینا ہوتی ہے، نہیں سمجھتے کہ حکومت کو آئینی یا پروسیجرل طور پر 21 ارب روپے فنڈز کے اجراء میں کوئی رکاوٹ یا مشکل ہے۔
حکم نامے میں کہا گیا کہ الیکشن کمیشن، وزارت خزانہ اور اسٹیٹ بینک مل کر اس عدالت کے حکم پر مقررہ وقت میں عمل درآمد کریں۔
متن کے مطابق الیکشن کمیشن 18 اپریل کو فنڈز حصولی سے متعلق رپورٹ سپریم کورٹ میں جمع کرائے۔
اس عدالت کا حکم وفاقی حکومت کے پارلیمنٹ سے فنڈز کے اجراء کی فوری منظوری لینے کیلئے کافی ہے، وفاقی حکومت آرٹیکل 84 کے تحت پارلیمنٹ سے فیڈرل کنسولیڈیٹڈ فنڈز جاری کرنے کی منظوری لے۔
سپریم کورٹ کا کہنا تھا کہ تمام حکام کی عدالتی معاونت کو سراہتے ہیں، فنڈز کے اجراء کا اگر دوبارہ کوئی معاملہ ہوا تو عدالت جس طرح چاہے اس کو دیکھے گی۔