نامور وکیل اعتزاز احسن نے کہا ہے کہ عدلیہ میں دراڑ پڑ چکی ہے۔ پارلیمنٹ اور عدلیہ کے درمیان تاریخی جنگ شروع ہو گئی ہے۔
لاہور میں حرمت آئین اور عدلیہ کی آزادی پر کانفرنس کے دوران خطاب کرتے ہوئے اعتزاز احسن کا کہنا تھا کہ سیاسی جماعتیں آپس میں دست و گریباں ہیں۔
انہوں نے کہا کہ اب یہ عالم ہے کہ بینچ کی تشکیل دیکھ کر بتا سکتے ہیں کہ فیصلہ کس سائیڈ کا ہوگا۔
اعتزاز احسن کا کہنا تھا کہ ادارے دست و گریباں ہیں تو ہمیں سوچنا ہوگا۔
انہوں نے کہا کہ سیاسی امور عدلیہ میں داخل ہو گئے ہیں، سیاسی امور کو پارلیمنٹ میں رہنا چاہیے۔
اعتزاز احسن کا کہنا تھا کہ عدلیہ میں دراڑ پڑ چکی ہے اور یہ دراڑ اس حد تک پڑ چکی ہے کہ مل کر کام کرنا ممکن نہیں رہا۔
انہوں نے کہا کہ یہ معاملہ انتہائی سنگین صورت اختیار کر چکا ہے، عدلیہ آئین کی تشریح کرتی ہے تو پارلیمنٹ ترمیم لے آتی ہے، پارلیمنٹ ترمیم کرتی ہے تو عدلیہ اس کی تشریح کرنا شروع کردیتی ہے۔
الیکشن سے متعلق انہوں نے کہا کہ آئین کہتا ہے 90 دن کے اندر الیکشن کروائے جائیں، جو عدلیہ کے فیصلے پر عمل نہیں کرے گا وہ نااہل ہوگا۔
اعتزاز احسن کا کہنا تھا کہ سپریم کورٹ کے فیصلوں پر عمل ہونا چاہیے۔